امریکی صدر کے غیر قانونی فیصلے کے خلاف عراق میں آواز بلند
عراق میں ہنگامی حالت کی مدت بڑھانے کے امریکی صدر کے غیر قانونی فیصلے کے خلاف آواز بلند ہو رہی ہے۔
نجف اشرف کے خطیب جمعہ نے امریکی صدر بایڈن کے اس فیصلے کو غیر قانونی بتایا ہے۔
وائٹ ہاؤس نے جاری مہینے میں عراق اور شام کے لئے قومی ہنگامی حالت کی مدت بڑھا دی ہے۔
نجف اشرف کے خطیب صدر الدین قبانچی نے بایڈن کے اس فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ یکطرفہ اور غیر قانونی ہے، اس تعلق سے حکومت عراق نے کوئی درخواست نہیں دی ہے۔
انہوں نے ملک سے امریکہ کی غیر قانونی موجودگی کے خاتمے پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے لئے لازم ہے کہ وہ عراقی پارلیمنٹ میں ملک سے امریکہ کی موجودگی کے خاتمے سے متعلق پاس ہوئے بل پر عمل کرے۔
عراقی عوام اور گروہ اپنے ملک سے دہشتگرد امریکی فوج کی غیر قانونی موجودگی کا خاتمہ چاہتے ہیں اور عراق کی پارلیمنٹ امریکی فورسز کو ملک سے نکال باہر کرنے کا بل پہلے ہی پاس کر چکی ہے۔
خطیب جمعہ نجف اشرف نے اپنے خطبے میں ترک حکومت کے باندھ کی تعمیر کے فیصلے کی بھی مذمت کی جسکی وجہ سے عراق کو پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ انہوں نے ترکی سے بین الاقوامی قراردادوں پر پابندی کا مطالبہ کیا۔
دجلہ اور فرات ندیوں میں آنے والے پانی کی کمی کی وجہ سے جسکا سرچشمہ ترکی ہے، عراق اور شام میں پانی کا بحران پیدا ہو گیا ہے۔
گزشتہ ٣٠ برسوں سے ترکی کے دجلہ اور فرات ندیوں پر باندھ کی تعمیر کی پالیسی سے، عراق، شام اور ایران میں ماحولیات کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔