عراق، سیکورٹی فورس کو ملی اہم کامیابی، داعش کا بڑا نقصان
عراقی انٹیلی جنس سروس نے داعش کے ایک سرغنہ کی گرفتاری کا اعلان کیا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: عراقی انٹیلی جنس سروس کا کہنا ہے کہ اس نے مشرقی صوبے دیالہ میں داعش کو نقل و حمل اور لاجسٹک مدد فراہم کرنے والے ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کے مطابق، عراقی انٹیلی جنس ایجنسی نے آج سنیچر کے روز مشرقی عراق کے صوبہ دیالہ میں تکفیری گروہ داعش کے نقل و حمل اور لاجسٹک سپورٹ کے سربراہ کی گرفتاری کا اعلان کیا۔
عراقی انٹیلی جنس سروس نے ٹویٹر پر ایک مختصر بیان میں کہا کہ اس کا نام "ابو مریم" تھا اور وہ عراقی صوبے دیالہ کے خطرناک ترین دہشت گردوں میں سے ایک تھا جسے سیکورٹی فورسز نے درست اور دقیق انٹیلی جنس اطلاع کی بنیاد پر ایک خصوصی آپریشن میں پکڑ لیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ تفتیش کے دوران حراست میں لیے گئے شخص نے " حمرین جبل " اور "جلولا" علاقوں میں داعش کے دہشت گردوں کے ساتھ اپنے تعلق اور دہشت گرد گروہ کو لاجسٹک سپورٹ فراہم کرنے کی کوششوں کا بھی اعتراف کیا۔
اس ماہ کے شروع میں عراقی انٹیلی جنس سروس نے بغداد میں اس گروپ کے کئی سرغنوں سمیت داعش گروہ کے 14 عناصر کی گرفتاری کا اعلان کیا تھا۔
عراقی انٹیلی جنس سروس کے مطابق حراست میں لیے گئے افراد میں ابو سفانہ، ابو عمر اور ابو مصعب جیسے سینئر سرغنہ شامل ہیں۔ ان افراد کو گھات لگا کر کارروائیوں کے دوران گرفتار کیا گیا۔
اس سے قبل الحشد الشعبی کے نائب انٹیلی جنس سربراہ نے اعلان کیا تھا کہ وہ شمالی بغداد میں داعش کی غیر ملکی انٹیلی جنس سروس کے سربراہ کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ 15 جون کو عراقی سیکیورٹی فورسز نے عراقی فضائیہ کی مدد سے صلاح الدین میں داعش کے ایک ٹھکانے کو نشانہ بنایا جس میں داعش کے آٹھ سرغنہ ہلاک ہوئے۔