صیہونیوں کا خواب چکناچور ہونے تک استقامت جاری رہے گی : فلسطینی محاذ استقامت
فلسطین کی مزاحمتی تنظیموں نے غاصب صیہونی حکومت کے خلاف مزاحمتی کارروائیاں جاری رکھنے پر زور دیا ہے
جہاد اسلامی فلسطین کے سربراہ زیاد النخالہ نے شہید ابو سمہدانہ کی یاد میں منعقدہ ایک پروگرام میں کہا کہ ملت فلسطین کھوکھلے وعدوں پر اپنے حقوق سے دست بردار نہیں ہوگی ۔
جون دوہزار چھے میں جنوبی غزہ پٹی کے سرحدی علاقے رفح پر صیہونی حکومت کے فوجی ہیلی کاپٹروں کے حملے میں فلسطینی استقامت کے ایک اہم کمانڈر جمال ابوسمہدانہ شہید ہوگئے تھے۔
زیاد النخالہ نے مزید کہا کہ ملت فلسطین اور اس کی استقامت دشمن کو اپنی تاریخ مسخ کرنے اور اپنے ملک سےعبور کرنے کے لئے پل کا کام نہیں کرے گی اور اسی بنا پر مجاہدین ، جدوجہد کے راستے پر گامزن ہیں اور اپنی جان فلسطین اور بیت المقدس پر قربان کررہے ہیں ۔
تحریک جہاد اسلامی فلسطین کے سربراہ نے امریکہ اور غاصبوں کے ساتھ سازشی عرب حکام کے گٹھ جوڑ اورسازبازمذ اکرات جاری رکھنے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے یہ سوال پوچھا ہے کہ کیا عرب حکمراں ایسی حالت میں دشمن کی میزبانی اوراس کا استقبال کرنے کے لئے مجبور ہیں کہ ملت فلسطین اپنی استقامت جاری رکھے ہوئے ہے۔ ؟
چارعرب ممالک متحدہ عرب امارات ، بحرین ، سوڈان اور مغرب نے دوہزار بیس میں امریکی دباؤ میں آکر فلسطینیوں کے خلاف صیہونی جرائم پر توجہ دیئے بغیر صیہونی حکومت کے ساتھ اپنے تعلقات بحال کرلئے تھے جس کی اسلامی اور عرب ممالک میں سخت مخالفت کی گئی اورعوام نے اس سازش کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کئے۔
درایں اثنا فلسطین کی اسلامی استقامتی تحریک حماس کے ترجمان فوزی برہوم نے صیہونی فوجیوں کے ساتھ استقامتی جوانوں کی حالیہ جھڑپوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ غرب اردن استقامت کا اسٹریٹیجک ذخیرہ اور سرمایہ ہے۔
فوزی برہوم نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ غرب اردن کے جوانوں کی صفوں میں انقلابی و جہادی جذبہ جوش مار رہا ہے کہا کہ غرب اردن کے عوام صیہونیوں کے جرائم کا مقابلہ کرنے کے لئے پرعزم ہیں اور ہرگز سرتسلیم خم نہیں کریں گے۔
فوزی برہوم نے کہا کہ صیہونی حکومت کے ساتھ بڑی جنگ کے لئے غرب اردن پر بھروسہ کیا جا سکتا ہے۔
تحریک حماس کے ترجمان نے کہا کہ آج استقامت کا راستہ غزہ سے ہوکرگذرتا ہے جو جنین ، نابلس اور رام اللہ تک پھیلا ہوا ہے۔
فلسطینیوں خاص طور سے غرب اردن پر صیہونی حکومت کے فوجیوں اور سیکورٹی اہلکاروں کے حملے اور یلغار میں حالیہ مہینوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
فلسطین کے مظلوم عوام کے حقوق ستر سال سے زیادہ عرصے سے زور زبردستی ، تشدد اور طاقت کے بل پر پامال کئے جا رہے ہیں اور اس غاصب و جعلی حکومت کے حکام عالمی برادری کی خاموشی کی بنا پر روز بروز مزید گستاخ ہوتے جا رہے ہیں۔