عرفات میں مشرکین سے برائت کا اجتماع، فلسطین سمیت مظلومین عالم کی حمایت پر زور
مشرکین سے برآت کا عبادی و سیاسی اجتماع آج صحرائے عرفات میں قائم سب سے بڑے ایرانی خیمے میں منعقد ہوا جس میں بڑی تعداد میں حجاج نے شرکت کی۔
اس اجتماع کے آغاز میں مشرکین سے برائت کے بارے میں آیات قرانی کی تلاوت کی گئی اور بعد ازاں حجاج کرام نے سامراجی طاقتوں اور صیہونی حکومت کے خلاف نعرے لگانے کے ساتھ ساتھ فلسطین اور فلسطینیوں کی حمایت کا اعلان کیا۔
اس موقع پر ایک پانچ نکاتی قرارداد بھی پیش کی گئی جس میں قدس شریف کی آزادی کو امت مسلمہ کی ناقابل تبدیل اولین ترجیح قرار دیا گیا۔ قرارداد میں جرائم پیشہ صیہونی حکومت کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعلقات کی بحالی کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایسا کوئی بھی اقدام مسلم امہ کی صفوں میں انتشار کا سبب بنے گا۔
حجاج کرام کی جانب سے پیش کی جانے والی اس قرارداد میں اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کو ان کی ذمہ داریوں اور کردار کی یاد دہانی کراتے ہوئے، انصاف کی پابندی کرنے اور سامراجی ممالک اور تسلط پسند طاقتوں کے ناجائز مطالبات کے مقابلے میں مظلوم قوموں کے دفاع پر زور دیا گیا ہے۔
میدان عرفات میں مشرکین سے برائت کے اجتماع میں فرزند رسول، شہید کربلا امام حسین علیہ السلام کی تعلیم کردہ دعائے عرفہ بھی پڑھی گئی۔