Jul ۱۲, ۲۰۲۲ ۲۲:۴۸ Asia/Tehran
  • افغانستان میں برطانوی فوجیوں کا قتل عام کا انکشاف

 ثبوتوں سے  پتہ چلتا ہے کہ برطانیہ کی اسپیشل فورسز نے افغانستان میں عام شہریوں کا قتل عام کیا ہے۔

سحر نیوز/ دنیا: بی بی سی نے اپنی ایک رپورٹ میں ایسے ثبوتوں کا ذکر کیا ہے جو افغانستان میں عام شہریوں پر برطانوی اسپیشل فورسز کے جرائم اور مظالم کا انکشاف کرتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق برطانوی اسپیشل فورسز نے افغانستان میں نہتھے اور حراست میں لئے گئے افراد کو ایذائیں دی تھیں اور ان کا قتل عام کیا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانوی اسپیشل فورسز کی ایک یونٹ نے 54 افراد کو مشتبہ حالت میں قتل کیا تھا۔

تحقیقات میں پایا گیا ہے کہ سینئر حکام نے مشتبہ قتل کے واقعات کو رپورٹ نہیں کیا اور نہ ہی پولیس کے سامنے ثبوتوں کو  پیش کیا۔

ستمبر 2001 میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد القاعدہ سے مقابلے کے بہانے امریکا نے نیٹو کے تعاون سے افغانستان پر حملہ کر دیا تھا اور طالبان کی حکومت کا خاتمہ کر دیا تھا۔

حالانہ 20 سال بعد طالبان نے امریکا اور اس کے اتحادیوں کو جنگ میں شکست دے دی اور غیر ملکی فوجیوں کو ملک سے نکلنے پر مجبور کر دیا تھا۔

افغانستان سے غیر ملکی فوجیوں کے انخلا کا منظر پوری دنیا نے دیکھا لیکن برطانوی فوج طالبان سے جان بچانے کے لئے برقعہ پہن کر فرار ہوئے تھے۔

ستمبر 2021 کی ڈیلی اسٹار کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں تعینات برطانوی اسپیشل فورسز کو کابل کے باہر ایک خفیہ مشن پر تعینات کیا گیا تھا۔ جب ان فوجیوں کو وہاں سے نکلنے کے لئے کابل لوٹنے کو کہا گیا تو طالبان سے بچنے کے لئے انہوں نے برقعے پہن لئے اور اس طرح وہ اپنی شناخت چھپا کر وہاں سے نکلنے پر کامیاب ہوئے۔

ٹیگس