Aug ۱۳, ۲۰۲۲ ۲۳:۱۸ Asia/Tehran

افغانستان میں لڑکیوں کے اسکولوں کی بندش کے خلاف افغان خواتین کے مظاہرے بدستور جاری ہیں۔

سحر نیوز/ دنیا: افغانستان کے دارالحکومت اور کچھ دوسرے صوبوں میں آج کئی خواتین نے لڑکیوں کے اسکولوں کی بندش اور زندگی کے نامناسب حالات کے خلاف احتجاج کیا۔

فارس نیوز ایجنسی کے مطابق خبر رساں ذرائع نے آج افغانستان میں خواتین کے احتجاج کی خبر دی ہے۔

اطلاعات کے مطابق ایسی حالت میں کہ جب طالبان کے افغانستان پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کی سالگرہ قریب آرہی ہے، کابل میں خواتین نے احتجاج کیا اور نگراں حکومت سے اپنے حقوق کا مطالبہ کیا۔

اس دوران بعض ذرائع نے ان مظاہروں کے دوران 10 سے زائد صحافیوں اور میڈیا کارکنوں کی گرفتاری کی اطلاع دی۔

ان ذرائع کے مطابق ان صحافیوں کو طالبان فورسز نے ان اجتماعات کی کوریج کرنے کے دوران گرفتار کیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ گرفتار ہونے والوں میں طلوع نیوز کی رپورٹر طوبی ولی زادہ بھی شامل ہیں۔

بعض خبر رساں ذرائع نے دعویٰ کیا کہ طالبان نے دباؤ کی وجہ سے غیر ملکی صحافیوں کو رہا کر دیا تاہم گھریلو صحافیوں کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔

طالبان نے ابھی تک اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

 

ٹیگس