مسجد الحرام کے امام کو 10 سال کی سزا
مسجد الحرام کے خطیب، مبلغ اور امام کو 10 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: سعودی عرب میں مخلوط تقریبات پر تنقید کرنے والے مسجد الحرام کے امام اور مبلغ کو اپیل کورٹ کے فیصلے سے 10 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
فارس نیوز ایجنسی کے مطابق خبررساں ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ سعودی اپیل کورٹ نے مسجد الحرام کے امام اور خطیب شیخ صالح آل طالب کو 10 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
الخلیج الجدید نیوز سائٹ نے اطلاع دی ہے کہ اپیل کورٹ کا فیصلہ سعودی فوجداری عدالت کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔ اس عدالت نے الطالب کو تمام الزامات سے بری کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اس سزا نے سعودی رائے عامہ میں ایک وسیع تنازعہ پیدا کر دیا ہے کیونکہ شیخ الطالب نے تین سال تک ریاض ہائی کورٹ کے جج کے طور پر کام کیا تھا۔ وہ دیگر سعودی صوبوں کی عدالتوں میں بھی کام کر چکے ہیں۔
گرفتاری سے قبل انہوں نے چار سال قبل مکہ مکرمہ سپریم کورٹ میں بھی کام کیا۔ سعودی حکام نے اگست 2018 میں الطالب کو گرفتار کیا تھا اور اس بارے میں کوئی سرکاری وضاحت نہیں تھی کہ انہیں کیوں گرفتار کیا گیا تھا۔
گرفتار ہونے سے پہلے، مسجد الحرام کے اس سابق مبلغ اور مفتی نے " منکر کے انکار" کی ضرورت کے بارے میں ایک خطبہ دیا تھا۔ انسانی حقوق کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کی گرفتاری کی وجہ یہ خطبہ تھا۔
دریں اثنا، سعودی حکام نے درجنوں مبلغین کو گرفتار کیا ہے جن میں سے زیادہ تر کو 2017 میں گرفتار کر کے کئی سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔