تحریک الصدر نے پارلیمنٹ میں دوبارہ آنے کی خواہش ظاہر کر دی
تحریک الصدر نے استعفے منظور نہ ہونے اور پارلیمنٹ میں دوبارہ آنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔
ایسنا کی رپورٹ کے مطابق تحریک الصدر کے اراکین پارلیمنٹ کے استعفوں کے حوالے سے 26 ستمبر کو سماعت ہو گی۔
عراق کی صدر تحریک کے نمائندوں نے اجتماعی استعفے منظور کرانے کے لیے پارلیمنٹ کے اسپیکر کی منظوری کے حوالے سے وفاقی عدالت میں شکایت درج کرائی۔ وفاقی عدالت نے اعلان کیا کہ وہ اس ماہ کی 26 تاریخ کو اس مقدمے کی سماعت کرے گی۔
اس سلسلے میں الفتح اتحاد کے رکن علی الفتلوی نے کہا کہ قانون میں ایسی کوئی شق نہیں کہ جو صدر تحریک کے نمائندوں کو پارلیمنٹ میں دوبارہ واپسی کی اجازت دے۔
عراقی پارلیمنٹ میں صدر تحریک کے نمائندوں نے 22 جون کو اس تحریک کے سربراہ مقتدی الصدر کی درخواست پر اپنے استعفے پیش کیے تھے۔
صدر تحریک نے جسے پارلیمانی انتخابات میں 73 نشستیں حاصل ہوئی تھیں، اس اجتماعی استعفیٰ کی وجہ نئی حکومت کی تشکیل اور نئے وزیر اعظم اور صدر کے انتخاب کے عمل پرعدم اطمینان کو قرار دیا۔
واضح رہے کہ تحریک الصدر کے رہنما مقتدیٰ صدر کی جانب سے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرنے کے اعلان کے بعد عراق میں ہنگامے پھوٹ پڑے اور کئی افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے جس کے بعد مقتدیٰ صدر نے رونما ہونے والے تلخ واقعات پر میڈیا کے سامنے عراقی عوام سے معافی مانگتے ہوئے اپنے حامیوں کے مسلحانہ اقدامات سے اظہار برائت کیا اور اُن کو حکم دیا کہ وہ بغداد کے گرین زون سے نکل جائیں اور اس کے لئے انہوں نے ایک گھنٹے کا وقت بھی مقرر کیا جس کے بعد گرین زون کو انکے حامیوں نے ترک کرنا شروع کر دیا تھا اور نتیجتاً حالات معمول پر لوٹ آئے تھے۔
مقتدی صدر کے اس بیان کی عراقی حکام، سیاسی شخصیات اور ملکی اور غیر ملکی اداروں نے قدردانی کی۔