Sep ۰۷, ۲۰۲۲ ۰۸:۳۷ Asia/Tehran
  • ترک صدر کی یونان کو سخت دھمکی، ہم رات میں کسی بھی وقت آ سکتے ہیں

ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے یونان کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر یونان نے اسکے جہازوں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بند نہ کیا تو اسے بہت بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔

ایران پریس کی رپورٹ کے مطابق ترکیہ اور یونان نیٹو کے رکن ممالک ہیں جن کے سرحدی اختلاف صدیوں پرانے ہیں۔ 1974ء میں سائپرس کی تقسیم اور بحیرۂ روم میں تیل کی دریافت کے بعد سے تعلقات میں کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے اور دونوں ممالک کئی بار جنگ کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں۔

گزشتہ اتوار کی شام یونانی میڈیا نے ترکی کے ایک جنگی جہاز اور ایک ڈرون طیارے کو انٹرسیپٹ کرنے کی خبر دی تھی۔

اردوغان نے یونانی  ایس 300 دفاعی نظام کی طرف سے ترکی کے ایک جہاز کا نشانہ لینے اور ہدف کو لاک کرنے کے معاملے پر اسے ایک خطرناک اقدام قرار دیا تھا۔ یونان نے سختی سے ترکی کے اس الزامات کی تردید کی تھی کہ اُس کے ایس 300سسٹم نے ترکی کے ایف 16جہاز کو نشانہ بنا کر ہدف کا لاک کیا تھا۔

ترکی کا دعوی ہے کہ یونان بحیرۂ روم کے جزائر پر اپنی فوجیں تعینات کر رہا ہے جو پہلی اور دوسری جنگہائے عظیم کے دوران کئے گئے معاہدوں کی خلاف ورزی ہے۔

 

ٹیگس