یونان میں کشتی کے حادثے میں مرنے والے چار پاکستانیوں کی شناخت ہو گئی ہے جبکہ درجنوں لاپتہ ہیں جن کے بچنے کی امید دم توڑ گئی ہے۔
جنوبی یونان میں کشتی الٹنے کے واقعے میں ایک پاکستانی شہری کی موت اور سینتالیس کے بچنے کی تصدیق کردی گئی۔
یونان کی وزارت محنت میں آج صبح زوردار دھماکہ ہونے کی خبر ہے۔ اطلاعات کے مطابق دھماکہ ہونے سے پہلے ایک نامعلوم شخص نے فون پر بتادیا تھا کہ وزارت میں بم رکھا ہوا ہے۔
یونان کے ایک خوبصورت جزیرے ’ہائیڈرا‘ میں عام گاڑیاں چلانے پر مکمل پابندی عائد ہے۔
اٹلی کے ساحل کے قریب سمندر میں سے ایک دو ہزار سال پرانے قدیم رومی بحری جہاز کی باقیات دریافت کی گئی ہیں۔
یونان کے سمندر میں پیش آنے والے کشتی حادثے کے سلسلے میں یونان میں گرفتار نو مبینہ ملزمان پر انسانی اسمگلنگ کا الزام عائد کردیا گیا، عدالت نے ملزمان کا ریمانڈ بھی دے دیا۔
پاکستان کے وزیر دفاع نے یونان میں مسافر بحری جہاز حادثے کے تعلق سے ایجنٹوں کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق یونان کے شہر لاریسا کے قریب مسافر اور کارگو ٹرینوں کی آمنے سامنے کی ٹکر ہو گئی جس کے نتیجے میں کم از کم 114 افراد ہلاک اور زخمی ہو گئے۔
یونانی کوسٹ گارڈز نے 20 افراد کی لاشیں سمندر سے نکالی ہیں جو غیر قانوی طور پر یونان میں پناہ حاصل کرنے کی غرض سے کشتی میں سوار ہو کر اُس کے ساحل کی طرف بڑھ رہے تھے۔ کشتی میں 70 افراد سوار تھے جن میں سے بیشتر ابھی تک لاپتہ ہیں۔
ترکیہ کے وزیرخارجہ نے کہا ہے یونان کی ترکیہ پر حملہ کی تیاری کرنا اس کی بے عقلی کی نشانی ہے اور امریکہ کا یونان میں فوجی اڈہ قابل قبول نہیں ہے۔