محمود عباس کی خفیہ پولیس غیرقانونی گرفتاریاں بند کرے: حماس
حماس کے ترجمان نے فلسطینی انتظامیہ کے سیکیورٹی ادارے سے دو فلسطینی شہریوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی بنیادوں پر گرفتاریوں کے سلسلے کو ختم کرے۔
تحریک حماس کے ترجمان عبداللطیف القانوع نے کہا ہے کہ مصعب اشتیہ اور عمید طبیلہ نام کے فلسطینی شہریوں کی گرفتاری سے عوام کے درمیان غم و غصہ بڑھتا جا رہا ہے لہذا فلسطینی انتظامیہ ان دونوں فلسطینیوں کی حراست ختم کرتے ہوئے سیاسی بنیادوں پر گرفتاریوں کو فوری طور پر روکے۔
عبدالطیف القانوع نے کہا کہ اشتیہ اور طبیلہ کی گرفتاری پر خاموش بیٹھنا نہیں چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی انتظامیہ اس بات کو سمجھنے کی کوشش کرے کہ سیاسی بنیادوں پر گرفتاریوں اور مزاحمتی محاذ کے رہنماؤں کو حراست میں لئے جانے پر غرب اردن کے عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
حماس کے ترجمان نے مصعب اشتیہ اور طبیلہ کو صیہونی حکومت کے حوالے کرنے کی جانب سے محمود عباس کی خفیہ پولیس کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام اس اقدام کو مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ استقامتی گروہوں کے جوانوں کو اغوا کرنے اور ان کے خلاف وارنٹ جاری کرنے سے فلسطینی عوام تشویش میں مبتلا ہیں ۔
حماس کے ترجمان نے زور دیکر کہا کہ فلسطینی انتظامیہ کو چاہئے کہ ان حرکتوں کو فوری طور پر بند کرے اور غاصب صیہونی حکومت کے خلاف فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑی ہوجائے۔
فلسطینی انتظامیہ کے اس اقدام پر دیگر استقامتی گروہوں من جملہ ڈیموکریٹک محاذ برائےآزادی فلسطین نے بھی شدید احتجاج کیا ہے۔
مذکورہ فلسطینی گروہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطینی انتظامیہ کی خفیہ پولیس فلسطینی استقامت اور اس کے مجاہدوں کی محافظ کے بجائے صیہونی حکومت کے آلہ کار میں تبدیل ہوگئی ہے اور فلسطینیوں کو کچلنے میں مصروف ہے۔
عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین نے بھی فلسطینی مجاہد فراس یعیش کی شہادت کی تعزیت پیش کرتے ہوئے، مصعب اشتیہ اور عمید طبیلہ کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ محمود عباس کی فلسطینی انتظامیہ کی خفیہ پولیس نے منگل کو دو فلسطینی شہریوں کو اغوا کرلیا تھا۔ اس واقعے کے فورا بعد غرب اردن میں واقع نابلس شہر کے نوجوان سڑکوں پر نکل آئے اور فلسطینی انتظامیہ کے اس اقدام پر شدید احتجاج کیا ۔