آل خلیفہ بحرین کو صیہونیوں کے ہاتھوں فروخت کرنے کے درپے
بحرین کی الوفاق پارٹی نے زور دیکر کہا ہے کہ بحرین کی شاہی حکومت ایک شکست خوردہ اور بحران زدہ حکومت ہے جو کہ عوام کے غم و غصے سے خوفزدہ ہوکر صیہونی حکومت کی گود میں بیٹھ گئی ہے۔
الوفاق پارٹی کے نائب سربراہ حسین الدیہی نے کہا ہے کہ بحرین کی آل خلیفہ حکومت منامہ کی اسلامی تاریخ اور تشخص کو ختم کرنے کی غرض سے صیہونیوں کو اس سرزمین پر بسا رہی ہے اور سائبر شعبے میں غاصب اسرائیلیوں کی خدمات حاصل کرکے بحرین کے عوام اور ان کی سلامتی کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔
حسین الدیہی نے زور دیکر کہا کہ آل خلیفہ کو بحرین میں ذرہ برابر مقبولیت حاصل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بادشاہت نے امریکہ کی علاقے سے پسپائی سے خوفزدہ ہوکر صیہونیوں کا سہارا لینے کی کوشش کی ہے جو کہ وطن کو بیچنے اور ملکی مفادات کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔
انہوں نے صیہونیوں کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کو بحرین کی تاریخ کا ایک سیاہ دھبہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ شیعہ ہو یا سنیّ، تمام بحرینی عوام صیہونیوں کا بائیکاٹ کرکے رہیں گے۔
الوفاق پارٹی کے نائب سربراہ حسین الدیہی نے آل خلیفہ کی جیلوں میں قید بحرینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ان قیدیوں کو روزانہ کی بنیاد پر تشدد کا سامنا ہے لیکن انہیں جان لینا چاہئے کہ بحرینی عوام استقامت کا مظاہرہ کرتے ہوئے پرامن طریقے سے اپنے حقوق کی پاسداری کریں گے۔
انہوں نے آل خلیفہ کی جانب سے انتخابات منعقد کرنے کو بھی ایک نمائشی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان انتخابات میں کوئی بھی اعتدال پسند امیدوار کھڑا نہیں ہوا ہے۔
یاد رہے کہ بحرین کی آل خلیفہ کی بادشاہت اور ان کی عوام دشمنانہ پالیسیوں کے نتیجے میں اس ملک کے عوام نے چودہ فروری سن دو ہزار گیارہ کو احتجاج شروع کیا تھا۔ بحرینی عوام آزادی، انصاف اور جمہوریت کے اصولوں پر مبنی نظام کے خواہاں ہیں۔