Jan ۱۱, ۲۰۲۳ ۱۴:۵۳ Asia/Tehran
  •   سیاسی قیدیوں کے ساتھ  بحرینی عوام کی یکجہتی

بحرینی عوام نےسڑکوں پر نکل کر ایک بار پھر بحرینی سیاسی قیدیوں کے ساتھ یکجہتی کا اعلان کیا ہے۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: بحرین کے دارالحکومت منامہ کے مشرق میں واقع السنابس کے عوام نے ایسی حالت میں کہ ان کے ہاتھوں میں بحرین کے سیاسی قیدیوں کی تصاویر موجود تھیں، سڑکوں پر نکل کر ان قیدیوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا۔
اسی طرح کا مظاہرہ دمستان کے علاقے میں بھی کیا گیا اور وہاں بھی سیاسی قیدیوں کے ساتھ یکجہتی کا اعلان کرتے ہوئے ان قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔
بحرینی مظاہرین نے ھیھات منا الذلہ، قیدیوں کی جان کو خطرہ ہے، جیل خانوں کی صورت حال ابتر ہے، قیدیوں کو بچایا جائے جیسے نعروں کے پلے کارڈز اپنے ہاتھوں میں اٹھا رکھے تھے۔
بحرین کی آل خلیفہ حکومت اپنے مخالفین کی سرکوبی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے انھیں جیلوں میں بند اور ان کی ایذا رسانی میں مصروف ہے جبکہ بحرین کے مخالفین حکومت کے ظالمانہ اقدامات کے خلاف اور اپنے ملک میں جمہوری نظام حکومت کے قیام کا مطالبہ کر رہے ہیں اور اسی مطالبے کو لے کر وہ پرامن مظاہرے بھی کر رہے ہیں جنھیں آل خلیفہ حکومت کے سیکورٹی اہلکار جیلوں میں قید کر کے وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
آل خلیفہ حکومت کی جارحانہ کارروائیوں میں اب تک سیکڑوں کی تعداد میں بحرینی شہری شہید و زخمی ہو چکے ہیں جبکہ دسیوں بحرینیوں کی شہریت بھی ختم کر دی گئی ہے اور جیلوں میں بحرینی قیدیوں کی شدید ایذا رسانی جاری ہے۔
بحرین کی آل خلیفہ حکومت نے اپنے ملک کی تمام جماعتوں کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کی سرگرمیوں پر پابندیاں عائد کردی ہیں ۔

بحرین میں دو ہزار گیارہ سے اب تک عوامی بائیکاٹ کی بنا پر صرف جانبدارانہ انتخابات کا ڈھونگ رچایا جاتا رہا ہے۔ جبکہ آل خلیفہ حکومت نے آزادی اور جمہوریت کے حق میں ہونے والے مظاہروں میں شریک بہت سے شہریوں کو موت کی سزا تک سنا دی ہے۔ آل خلیفہ حکومت نے سیاسی و مذہبی اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو بھی جیلوں میں بند کر رکھا ہے جن میں بحرین کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت الوفاق کے سربراہ شیخ سلمان بھی شامل ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ بحرین میں فروری دو ہزار گیارہ میں آل خلیفہ کی ڈکٹیٹر حکومت کے خلاف عوامی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا جو اب تک جاری ہے۔ 

ٹیگس