سعودی عرب، معصوم بچے کو سزائے موت، کارٹون نے سوشل میڈیا پر تہلکہ مچا دیا
سعودی حکومت نے اپنے عوام کی سرکوبی کرتے ہوئے 13 سالہ عبداللہ الحویطی نامی بچے کو موت کی سزا سنائی ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، طائف شہر میں سعودی حکومت کی عدالت کی طرف سے جاری ہونے والے اس فیصلے پر سعودی قبیلے کے مخالفین کی طرف سے شدید تنقید کی گئی ہے۔
مخالفین کا کہنا ہے کہ ان جابرانہ اقدامات کی وجہ سے سعودی حکومت کا زوال اور تباہی نزدیک ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیموں اور اداروں کی جانب سے آل سعود پر دباؤ ڈالنے اور اس حکومت کو جابرانہ اقدامات سے روکنے کی مسلسل درخواست اور مطالبات کے باوجود انسانی حقوق کے دفاع کے جھوٹے دعویداروں امریکہ اور یورپ کی لامحدود حمایت کی وجہ سے سعودی عوام پر ظلم و ستم کی لہر تیز ہوگئی ہے۔
سعودی حکومت کی جانب سے تیرہ سالہ سالہ بچے عبداللہ الحویطی سمیت آٹھ شیعہ افراد کو سزائے موت سنائی گئی ہے۔
اسی تناظر میں ایک عرب کارٹونسٹ نے ایک کارٹون شائع کیا ہے جو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوا۔ اس کارٹون میں بن سلمان اس بچے کا سر آری سے کاٹتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ "ابو منشار" وہ لقب ہے جو آل سعود قبیلے کے مخالفین نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں اپنے مخالف صحافی جمال خاشقجی کے بہیمانہ قتل کے بعد دیا تھا اور اس کا لغوی معنیٰ آری کا باپ ہوتا ہے۔