غرب اردن پر صیہونی جارحیت اور نابلس میں فلسطینیوں کی جوابی فائرنگ
غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں نے جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے غرب اردن کے مختلف علاقوں پر حملے کئے اور کم سے کم بیس فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا ہے
صیہونی فوجیوں نے غرب اردن کے مختلف علاقوں سے جن فلسطینیوں کو گرفتار کیا ہے ان میں اکثریت جوانوں کی ہے۔
فلسطینی ذرائع نے اسی طرح صیہونی فوجیوں کی حمایت سے مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد الاقصی پر صیہونی انتہا پسندوں کی جانب سے دھاوا بولے جانے کے واقعے کی تصاویر نشر کی ہیں۔
فلسطینی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی انتہا پسند غاصب صیہونی حکومت کے جارح فوجیوں کی مدد سے مقبوضہ بیت المقدس میں مسلمانوں کے قبلہ اول کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
غاصب صیہونی حکومت کے فوجی اپنے شرمناک اور توسیع پسندانہ مقاصد کے حصول کے لئے آئے دن فلسطین کے مختلف علاقوں کو جارحیت کا نشانہ بناتے رہتے ہیں جس میں روزانہ فلسطینیوں کی ایک تعداد شہید و زخمی ہوجاتی ہے اور یا پھر ان کو گرفتار کرلیا جاتا ہے۔ جبکہ غاصب صیہونیوں کے خلاف فلسطینیوں کی کارروائی غرب اردن کے مختلف علاقوں میں فلسطینیوں کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے جاری وحشیانہ جرائم اور مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد الاقصی کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں اور صیہونی انتہا پسندوں کی جارحیت کے جواب میں ایک فطری ردعمل ہے۔
غرب اردن کے مختلف علاقے خاصطور سے نابلس اور جنین اس وقت صیہونی فوجیوں اور فلسطینی مجاہدین کے درمیان جھڑپوں کا میدان بنے ہوئے ہیں جبکہ فلسطینی مجاہدین نے صیہونی جارحیتوں کے جواب میں مسلسل صیہونیت مخالف کارروائیاں انجام دی ہیں۔
عبری ذرائع کا کہنا ہے کہ گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران تحریک مزاحمت کی جانب سے غرب اردن کے مختلف علاقوں میں انیس کارروائیاں انجام دی گئی ہیں جن میں فائرنگ کے پانچ واقعات بھی شامل ہیں۔
عبری ذرائع نے بھی پیر کی صبح اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں پر نابلس کے قریب فائرنگ ہوئی ہے۔
فلسطینی ذرائع نے بھی بلاطہ کیمپ میں صیہونی فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیان ہونے والی مسلح جھڑپوں کی تصاویر نشر کی ہیں۔
ایک اور رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صیہونی جیلوں کی تنظیم سے وابستہ جارح صیہونی سیکورٹی اہلکاروں نے ہداریم جیل پر حملہ اور فلسطینی قیدیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے ۔
فلسطینی قیدیوں سے متعلق مرکز نے اس سلسلے میں اعلان کیا ہے کہ صیہونی سیکورٹی اہلکاروں نے ہداریم جیل کے تیسویں اور پینتیسویں بیرک کو جارحیت کا نشانہ بنایا اور وہاں موجود فلسطینی قیدیوں کو زدوکوب کیا، ان کی تلاشی لی اور ان کے ذاتی سامان کو تّتر بتّر کر دیا۔
فلسطینی ذرائع کے اعداد و شمار کے مطابق صیہونی جیلوں میں اس وقت بھی ساڑھے چار ہزار سے زائد فلسطینی قیدی موجود ہیں جن میں ایک سو اکتیس عورتیں اور ایک سو پچہتر بچے شامل ہیں جبکہ سات سے زائد ایسے قیدی ہیں جنھیں حراست میں لے کر بلا سبب جیلوں میں بند کیا گیا ہے۔