Nov ۱۹, ۲۰۲۲ ۱۸:۲۷ Asia/Tehran
  • شامی فوجیوں نے غاصب امریکی فوجیوں کو پسپا کردیا

شامی فوج نے غاصب امریکی فوجیوں کے ایک کنوائے کو قامشلی کے نواحی علاقے میں داخل ہونے سے روک دیا ہے۔

شام کی سرکاری خبررساں ایجنسی سانا نے بتایا ہے کہ شامی فوج نے غاصب امریکی فوجیوں کے ایک کنوائے کو قامشلی کے نواحی علاقے میں داخل ہونے سے روک دیا ہے۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ پانچ بکتر بند گاڑیوں پر مشتمل امریکی فوجی کنوائے نواحی قامشلی کے گاؤں، الدمخیہ میں داخل ہونا چاہتا تھا لیکن شامی فوج نے اسے ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی۔
شامی فوج کے جوانوں نے امریکی فوجی کنوائے کو علاقے سے پسپائی پر مجبورکردیا۔
شام کی حکومت بارہا یہ بات زور دے کر کہہ چکی ہے کہ اس کی قلمرو میں امریکی فوج کی موجودگی غیر قانونی ہے۔ شامی حکومت کا یہ بھی کہنا ہے کہ امریکہ اور اس کے سرپرستی میں چلنے والے دہشت گرد گروہ ، تیل سمیت اس ملک کے قدرتی ذخائر اور اجناس کی لوٹ مار کر رہے ہیں۔
ستمبر دوہزار ستر ہ میں امریکہ کے مسلح بازو کے طور پر کام کرنے والے دہشت گرد گروہ داعش کی شکست کے بعد امریکی فوجی براہ راست شام میں داخل ہوگئے تھے جس کا مقصد شام سے تیل اور دیگر قدرتی ذخائر لوٹ کرلیجا نا تھا۔ یہ کام اس پہلے تک دہشت گرد گروہ داعش کے ذریعے انجام پارہا تھا۔
واضح رہے کہ استقامی محاذ کے ایک اہم رکن کی حیثیت سے شام ، خطے میں امریکی ، اسرائیلی اور سعودی محور کی سازشوں اور اقدامات کو ناکام بنانے میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ شام کا بحران سن دوہزار گیارہ میں، امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کی سرگرمیوں سے شروع ہوا تھا جس کے نتیجے میں لاکھوں بے گناہ شامی شہری ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ کئی لاکھ لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔

ٹیگس