Nov ۲۶, ۲۰۲۲ ۱۷:۲۱ Asia/Tehran
  • نابلس میں فلسطینیوں کی جوابی کارروائی

غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں کی جانب سے بلاطہ کیمپ کو جارحیت کا نشانہ بنائے جانے پر فلسطین کی تحریک مزاحمت کے مجاہدین نے صیہونی فوجیوں پر فائرنگ کر دی۔

قدس الاخباریہ ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق غرب اردن میں فلسطین کی تحریک مزاحمت کی بلاطہ بٹالین نے نابلس کے مشرق میں واقع بلاطہ کیمپ کو غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں کی جانب سے جارحیت کا نشانہ بنائے جانے پر فلسطین کی تحریک مزاحمت کے مجاہدین کی جانب سے صیہونی فوجیوں پر فائرنگ کئے جانے کی خبر دی ہے۔
غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں نے اس جارحیت کے دوران بلاطہ کیمپ میں رہائش پذیر مراد کعبی نامی ایک فلسطینی نوجوان کو گرفتار بھی کر لیا۔
غاصب صیہونی حکومت کے فوجی اپنے شرمناک اور توسیع پسندانہ مقاصد کے حصول کے لئے آئے دن فلسطین کے مختلف علاقوں کو جارحیت کا نشانہ بناتے رہتے ہیں جس میں روزانہ فلسطینیوں کی ایک تعداد شہید و زخمی ہوجاتی ہے اور یا پھر ان کو گرفتار کرلیا جاتا ہے۔
جبکہ غاصب صیہونیوں کے خلاف فلسطینیوں کی کارروائی غرب اردن کے مختلف علاقوں میں فلسطینیوں کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے جاری وحشیانہ مظالم اور مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد الاقصی کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں اور صیہونی انتہا پسندوں کی جارحیت کے جواب میں ایک فطری ردعمل ہے۔
دوسری جانب فلسطینیوں کے مکانات مسمار کئے جانے پر یورپی یونین نے صیہونی حکومت کی جانب سے تخریبی اقدامات کا سلسلہ بند کئے جانے اور فلسطینیوں کی سرزمین کے مختلف علاقوں کو قبضائے جانے کی پالیسی سے دستبرداری کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
یورپی یونین کے بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کے اس قسم کے اقدامات سے علاقے میں کشیدگی بڑھتی ہی جا رہی ہے۔
یورپی یونین نے غرب اردن کے علاقے الخلیل میں واقع مسافر یطا میں اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں فلسطینیوں کے ایک اسکول کو مسمار کئے جانے کی مذمت کی اور تاکید کی کہ اسرائیل کے اس طرح کے اقدامات بین الاقوامی قوانین کے خلاف اور غیر قانونی ہیں اور اسرائیل کو چاہئے کہ فلسطینی بچوں کی تعلیم کے حصول کے حق کا احترام کرے۔
صیہونی حکومت فلسطینی علاقوں میں ان کے مکانات کی مسماری اور صیہونی بستیوں کی تعمیر کے ذریعے ان علاقوں کا نقشہ تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ فلسطینیوں کے علاقوں پر صیہونیوں کے تسلط کو مستحکم کیا جا سکے۔
اس درمیان تل ابیب میں دو بم دھماکے ہوئے ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ بنیامین نیتن یاہو کی نئی کابینہ بھی مقبوضہ علاقوں میں فلسطینی مجاہدین کی جوابی کارروائیوں کو کنٹرول کرنے کی توانائی نہیں رکھتی۔
دریں اثنا اسرائیل کے ایک ٹی وی چینل کی جانب سے خصوصی طور پر کئے جانے والے سروے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ بیشتر اسرائیلی یہ باور کرتے ہیں کہ بنیامین نیتن یاہو کی نئی کابینہ بھی مقبوضہ علاقوں میں فلسطینی مجاہدین کی جوابی کارروائیوں کو کنٹرول نہیں کر سکے گی اور فلسطینی مجاہدین کے جوابی حملے بڑھتے رہیں گے۔

ٹیگس