کابل میں پاکستانی سفارتخانے پر حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی
افغانستان میں جتنے بھی بم دھماکے اورخودکش حملے ہوئے ہیں ان کی زیادہ تر ذمہ داری دہشتگرد گروہ داعش نے اب تک قبول کی ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: پاکستانی دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ دہشتگرد گروہ داعش خراسان نے کابل میں پاکستانی سفارتخانے پر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق افغان حکام کے ساتھ مشاورت کے بعد ہم ان رپورٹس کی سچائی کی تصدیق کر رہے ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ حملہ دہشت گردی سے افغانستان اور خطے میں امن و استحکام کو لاحق خطرے کی نشاندہی کرتا ہے لہٰذا اس لعنت کو شکست دینے کے لیے تمام تر اجتماعی طاقت کے ساتھ عزم سے کام لینا چاہیے۔
دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان دہشت گردی سے نمٹنے کے اپنے عزم پر ثابت قدم ہے۔
اس سے قبل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے کابل میں اعلی پاکستانی سفارت کار پر ناکام قاتلانہ حملے کی مذمت کی تھی۔
عبوری طالبان انتظامیہ کی وزارت خارجہ نے بھی کابل میں پاکستانی سفارت خانے پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ شرپسندوں کو غیر ملکی سفارت خانوں کی سرگرمیوں میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے بھی پاکستانی ناظم الامور پر حملے کی مذمت کی۔
پاکستان کی وزارت خارجہ نے گزشتہ روز ایک بیان جاری کرکے کہا تھا کہ کابل اس کے سفارت خانے کے ناظم الامور عبدالرحمان نظامانی قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے ہیں ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حملہ آور کا نشانہ پاکستانی ناظم الامور تھے لیکن وہ اس حملے میں محفوظ رہے تاہم ان کا ایک محافظ زخمی ہوگیا۔