افغانستان؛ بامیان یونیورسٹی میں پاس آؤٹ تقریب میں لڑکیوں کی شرکت پر روک
طالبان کی حکومت نے بامیان یونیورسٹی کے گریجویشن کے جشن میں طالبات کو شامل ہونے سے روک دیا۔
سحر نیوز/عالم اسلام: بتایا جا رہا ہے کہ اس پروگرام میں صرف لڑکوں کو شامل ہونے کی اجازت دی گئی۔ بامیان یونیورسٹی کے ایک اعلی عہدے دار عید محمد محمدی نے بتایا ہے کہ اس سال اس یونیورسٹی کی سات فیکلٹیوں میں زیر تعلیم ایک ہزار تین سو سے زیادہ طلبا گریجویشن مکمل کرنے میں کامیاب ہوئے تھے جن میں سے لڑکیوں کی تعداد ساڑھے پانچ سو سے زیادہ ہے۔
البتہ بتایا گیا ہے کہ لڑکیوں کے گریجویشن کا علیحدہ جشن آئندہ ہفتے منعقد کیا جائے گا۔
دوسری جانب طالبان حکومت کے وزیر اعلیٰ تعلیم ندا محمد ندیم نے مشرقی افغانستان کے صوبے ننگرہار کے اساتذہ سے ملاقات کے دوران کہا ہے کہ گذشتہ حکومت کا تعلیمی نظام غیرقانونی تھا جسے منسوخ کردیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ طالبان نے اقتدار پر قبضے کے بعد اپنے وعدوں کے برخلاف چھٹی جماعت سے زیادہ تعلیم حاصل کرنے والی لڑکیوں اور برسر ملازمت خواتین کو گھر جانے پر مجبور کر دیا تھا۔ طالبان کے اس اقدام کی بھی دنیا بھر میں سخت مذمت کی گئی تھی۔