عراق میں داعش کو اقتدار میں پھر پہنچانا چاہتا ہے امریکہ
عراق کی ایک ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ امریکہ، عراق میں داعش کو اقتدار میں پہنچانے کی کوشش کر رہا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: ایک عراقی نیوز سائٹ نے رپورٹ دی ہے کہ امریکہ، عراق اور شام کے خلاف اپنی سازشوں کو عملی جامہ پہنانے میں ناکام رہا ہے اور داعش کو فروغ دے کر اس دہشت گرد گروہ کو دوبارہ فعال اور سرگرم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ بعثی حکومت کے خاتمے سے لے کر آج تک امریکہ کا ہدف یہ ہے کہ عراق کو خطے میں اپنے حساب کتاب کا مرکز بنایا جائے۔
بغداد الیوم نیوز سائٹ نے عراق میں امریکہ کے دوہرے رویے کا ذکر کیا اور لکھا کہ امریکہ کے یہ اقدامات دہشت گردوں کے ساتھ نمٹنے اور انہیں عملی جامہ پہنانے کے لیے دباؤ کے طور پر استعمال کرنے میں اس ملک کے دوہرے اور متضاد رویے کو ظاہر کرتے ہیں۔
اس ویب سائٹ کے مطابق، داعش کے خلاف جس نے عراق کی ایک تہائی مغربی اور شمالی سرزمین پر قبضہ کر رکھا تھا، جنگ کے آغاز سے ہی ان دہشت گردوں کے تئیں امریکہ کا تسامح بالکل واضح تھا اور یہ ملک داعش کی موجودگی کے وقت صرف تماشہ گر بنا ہوا تھا اور اس نے اس گروہ کے خلاف کوئی اقدام نہيں کیا۔ بات یہاں تک پہنچ گئی کہ امریکی اتحاد ہیلی برن کے ذریعے دہشت گردوں کے زیر قبضہ علاقوں میں ہتھیار اور سامان بھیج رہا تھا۔
اس رپورٹ کے مطابق ان اقدامات سے امریکہ کی داعش کی براہ راست اور واضح حمایت ظاہر ہوتی ہے۔ بلاشبہ داعش نے کسی امریکی کیمپ اور ہیڈ کوارٹر یا اس ملک کی فوج کو نشانہ نہیں بنایا۔ درحقیقت امریکی حکومت شام اور عراق میں داعش کا انتظام چلا رہی تھی اور ان ممالک پر تسلط قائم کرنے کے لیے اس گروہ کا استعمال کر رہی تھی لیکن یہ منصوبہ آیت اللہ سیستانی کے جہاد کے فتوے سے ناکام ہو گیا اور داعش کو تھوڑے ہی عرصے میں شکست ہوگئی۔