اقوام متحدہ میں صیہونی حکومت مخالف ووٹنگ، او آئی سی اور فلسطین نے کیا خیرمقدم
اسلامی تعاون تنظیم اور فلسطینیوں نے فلسطین کے بارے میں اقوام متحدہ میں ہوئی ووٹنگ کا خیرمقدم کیا ہے۔
سحر نیوز/عالم اسلام: ایران پریس کی رپورٹ کے مطابق ہفتے کے روز اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی نے ایک بیان جاری کر کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کے حوالے سے منظور ہونے والی قرارداد کا خیرمقدم کیا ہے۔ اس قرارداد میں عالمی عدالت انصاف سے یہ چاہا گیا ہے کہ وہ فلسطینی علاقوں پر صیہونی قبضے کی ماہیت کے بارے میں اپنی قانونی رائے فراہم کرے۔
اُدھر فلسطینیوں نے بھی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے عالمی عدالت انصاف سے فلسطینی علاقے میں اسرائیلی قبضے پر قانونی رائے فراہم کرنے کی درخواست کا خیرمقدم کیا ہے۔ فلسطین کے اعلیٰ عہدیدار حسین الشیخ نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ ’ووٹ سے فلسطینی کی سفارت کاری کی فتح ظاہر ہوتی ہے‘، 87 اراکین نے درخواست کے حق میں ووٹ دیا، اسرائیل، امریکا اور دیگر 24 ممالک نے مخالفت کی اور 53 نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
صیہونی حکومت نے فلسطین کے علاقوں مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم پر سنہ 1963 سے اپنا ناجائز قبضہ جما رکھا ہے جبکہ عالمی سطح پر اس کو تسلیم نہیں کیا گیا ہے اور اس قبضے کو اکثر ممالک نے غیرقانونی قرار دیا ہے۔
فلسطین کے صدر محمود عباس کے ترجمان نبیل ابو رودینہ کا کہنا تھا کہ ’وقت آگیا ہے کہ اسرائیل کو کٹہرے میں لایا جائے اور ہمارے لوگوں پر جاری جرائم کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے‘۔