صیہونی حکام کی دھونس دھمکیاں بے اثر: جہاد اسلامی
جہاد اسلامی فلسطین کے رہنما خضر عدنان نے کہا ہے کہ صیہونیوں کی دھونس دھمکیوں کے باوجود، غرب اردن میں مزاحمتی کارروائیوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
سحر نیوز /عالم اسلام: مقبوضہ فلسطین کے غرب اردن کے علاقے جنین میں صیہونی فوجیوں کی فائرنگ سے ایک فلسطینی نوجوان محمد سامر حوشیه شہید ہو گیا۔ صیہونی فوجی مختلف حیلے بہانوں سے آئے روز فلسطینی نوجوانوں کو شہید، زخمی اور گرفتار کرتے ہیں۔
دوسری جانب جہاد اسلامی فلسطین کے رہنما خضر عدنان نے اپنی تازہ تقریر میں کہا ہے کہ صیہونی فوجیوں سے جھڑپوں میں اضافہ اور شہادت پسندانہ کارروائیوں کی بڑھتی تعداد اس بات کا ثبوت ہے کہ فلسطین کی نئی نسل نے، آزادی، وقار اور مقدس مقامات کے دفاع کی ذمہ داری مکمل طور پر سنبھال لی ہے۔
خضر عدنان نے کہا کہ ہمیں اس بات پر اطمینان ہے کہ بن گویر جیسے صیہونی عہدے داروں کی دھونس دھمکیاں بیان بازی کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہیں۔ انہوں نے فلسطینی شہریوں کی گرفتاری کے سلسلے میں فلسطینی انتظامیہ اور صیہونی حکام کے درمیان کوآرڈینیشن پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ علاقوں کو آزاد کرانے کے لئے مزاحمت اور صیہونی دشمن کو شکست دینے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ موجود نہیں ہے۔
جہاد اسلامی فلسطین کے رہنما نے مزید کہا کہ ہم سب ایک پلیٹ فارم پر ہیں اور ہمیں استقامت اور مزاحمت کے راستے کی سچائی پر یقین ہے۔
یاد رہے کہ صیہونی حکام نے غرب اردن اور مقبوضہ علاقوں میں صیہونی فوجیوں اور آبادکاروں کے خلاف بڑھتی کارروائیوں کی جانب سے شدید تشویش ظاہر کی ہے۔ اس بیچ بن گویر جیسے افراد کے بیانات اور حرکتوں سے جنہیں صیہونی حلقے بھی انتہاپسند قرار دیتے ہیں، تل ابیب کی پریشانی دوبالا ہوگئی ہے۔