اسرائیل کے لئے بری خبر، زیادہ تر عرب اسرائیل سے تعلقات کی بحالی کے مخالف ہیں
ایک نئے سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ زیادہ تر عرب ممالک کے شہری صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے حامی ہیں۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: 14 عرب ممالک میں ہوئے ایک نئے سروے کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ ان ممالک کے زیادہ تر عوام، اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے مخالف ہیں۔
واضح رہے کہ امریکا کے دباؤ اور ثالثی کی وجہ سے اب تک 4 ارب ممالک یواے ای، بحرین، سوڈان اور مراکش، صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو بحال کرنے کے معاہدے پر دستخط کر چکے ہیں۔
کہا جا رہا ہے کہ سعودی عرب جیسے کچھ دیگر عرب ممالک بھی اسی راستے پر آگے بڑھنا چاہتے ہیں لیکن ان ممالک کے عوام، اس کی شدید مخالفت کر رہی ہے۔
14 عرب ممالک میں ہوئے نئے سروے سے بھی پتہ چلتا ہے کہ اس سروے میں شامل ہونے والے 84 فیصد عوام نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی مخالفت کی ہے۔
جن ممالک میں یہ سروے کرایا گیا ہے ان کے نام ہیں، موریتانیہ، مراکش، تیونس، لیبیا، مصر، سوڈان، الجزائ، فلسطین، لبنان، اردن، عراق، سعودی عرب، کویت اور قطر۔
حالانکہ مصر اور اردن پہلے کی اسرائیل کا اعتراف کر چکے ہیں جبکہ مراکش اور سوڈان نے 2020 میں اسرائیل کے ساتھ سیاسی تعلقات کے قیام کا اعلان کر چکے تھے۔