غرب اردن میں فلسطینی جوانوں نے اسرائیل کی اینٹ سے اینٹ بجا دی
صیہونیوں کی بڑھتی جارحیت کے جواب میں فلسطینی نوجوانوں کی مسلحانہ کارروائیوں کی تعداد اور شدت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس سے تل ابیب بری طرح پریشان ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: فلسطین الیوم کی رپورٹ کے مطابق، مقبوضہ بیت المقدس کے مضافات میں واقع سلوان بستی اور رام اللہ کے المغیر علاقے سے فلسطینی مزاحمتی گروہوں اور قابض صیہونی فوجیوں کے مابین شدید مسلحانہ جھڑپوں کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔
با خبر ذرائع نے بتایا ہے کہ استقامتی گروہوں کے جوانوں نے الجلمہ، جنین اور دوتان چیک پوائنٹ اور جانیم صیہونی بستی میں تعینات صیہونی فوجیوں پر گولیوں کی بوچھاڑ کردی۔
بیت فوریک چیک پوسٹ بھی استقامتی گروہوں کے نشانے پر رہا اور حوارہ فوجی مرکز کو بھی پیٹرول بموں کا نشانہ بنایا گیا۔
دریں اثنا صیہونی فوجیوں نے الخلیل میں واقع العروب کیمپ اور مسافر یطا علاقے پر دھاوا بول دیا جس کا فلسطینی جوانوں نے ڈٹ کر مقابلہ کیا اور صیہونی فوجیوں پر جوابی کارروائی کے دوران گولیاں چلائیں۔
غرب اردن کے مختلف علاقوں میں صیہونی فوجیوں پر حملوں میں شدت آنے کے سبب تل ابیب کے سیاسی، فوجی اور سیکورٹی حلقوں میں تشویش بڑھتی جا رہی ہے۔ صیہونی حکومت بارہا فلسطینیوں کی کارروائیوں کی بڑھتی شدت اور وسعت کے مقابلے میں اپنی بے بسی کا اظہار کر چکی ہے۔ تل ابیب کو گذشتہ ادوار میں صرف غزہ پٹی کی جانب سے پریشانی لاحق تھی لیکن اب غرب اردن اور مشرقی فلسطین حتی کہ انیس سو اڑتالیس کی مقبوضہ سرزمینوں میں انہیں چین سے سانس لینے نہیں دیا جا رہا ہے۔
ان حالات کے پیش نظر صیہونی خبررساں ویب سائٹ واللا نے اعتراف کیا ہے کہ غرب اردن میں صیہونیوں کو نشانہ بنائے جانے کے واقعات میں اضافے نے صیہونی فوج کی بےبسی کا پردہ فاش کردیا ہے۔
واللا صیہونی ویب سائٹ نے اتوار کے روز ایک رپورٹ میں لکھا کہ غرب اردن کے مختلف علاقوں بالخصوص شمالی سرزمینوں میں صیہونیوں پر فائرنگ میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور اسرائیلی فوج نے ثابت کردیا ہے کہ وہ ان حملوں کو روکنے کی توانائی نہیں رکھتی۔
اس آنلائن جریدے کے مطابق، گذشتہ پانچ گھنٹے کے اندر پانچ بار صیہونیوں پر فائرنگ کی جا چکی ہے۔