Jan ۳۰, ۲۰۲۳ ۱۶:۳۳ Asia/Tehran
  • غاصب صیہونی فوجیوں کی جارحیت، درجنوں فلسطینی زخمی

مقبوضہ بیت المقدس میں غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں نے فلسطینیوں کے خلاف جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے دسیوں فلسطینیوں کو زخمی کر دیا ۔ دوسری جانب ایک اور فلسطینی جوان جو صیہونی فوجیوں کی فائرنگ میں زخمی ہوا تھا، پیر کے روز شہید ہو گیا۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: فلسطین الیوم کی رپورٹ کے مطابق مقبوصہ بیت المقدس کے علاقے جبل المکبر میں فلسطینیوں اور صیہونی فوجیوں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں دسیوں فلسطینی جوان زخمی ہو گئے۔ 
اس رپورٹ کے مطابق غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں نے فلسطینیوں کے خلاف آنسو گیس کا استعمال کیا، صوتی دھماکے کئے اور براہ راست فائرنگ کی جس میں دسیوں فلسطینی جوان زخمی ہو گئے۔ 
اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان جھڑپوں میں ایک صیہونی فوجی بھی پتھر لگنے سے زخمی ہوا۔ 
یہ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب صیہونی فوجیوں نے جبل المکبر پر دھاوا بول کر فلسطینیوں کے مظاہرے کی سرکوبی کی کوشش کی۔ 
یہ مظاہرہ ایک فلسطینی شہید کے اہل خانہ کی حمایت میں کیا جا رہا تھا۔ 
دریں اثنا فلسطین الیوم نے رپورٹ دی ہے کہ فلسطین کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ نسیم سلمان ابو فودہ نامی ایک چھبیس سالہ فلسطینی جوان جو الخلیل میں صیہونی فوجیوں کی براہ راست فائرنگ میں سر میں گولی لگنے سے زخمی ہو گیا تھا، زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گیا۔ 
فلسطین کے طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ صیہونی فوجیوں نے حرم ابراہیمی کے جنوب میں واقع چیک پوسٹ پر سلمان ابو فودہ کی گاڑی پر فائرنگ کر دی تھی جس میں یہ فلسطینی جوان سر میں گولی لگںے سے زخمی ہو گیا تھا۔ 
حالیہ دنوں میں خاص طور سے بیت المقدس میں فلسطینیوں کی دو شہادت پسندانہ کارروائیوں میں آٹھ صیہونی ہلاک اور بارہ دیگر زخمی ہوئے جس کی بنا پر غاصب صیہونی حکام بوکھلائے ہوئے ہیں اور صیہونی فوجیوں کی جارحیت کے نتیجے میں شہر کے حالات نہایت کشیدہ بنے ہوئے ہیں۔
فلسطینی مزاحمتی تنظیموں نے، صیہونی فوج اور مسلح صیہونی آباد کاروں کی جانب سے بڑھتی جارحیت اور فلسطینی خواتین اور بچوں کو نشانہ بنائے جانے کے جواب میں، اپنی جوابی اور انتقامی کارروائیاں تیز کر دی ہیں جس کے نتیجے میں غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں طاقت کا توازن اب فلسطینی مجاہدین کے حق میں تبدیل ہوتا جا رہا ہے۔ 
گزشتہ چند ماہ میں غاصب صیہونیوں پر فلسطینیوں کے حملوں میں مغربی کنارے اور دریائے اردن کے علاقوں میں اتنی شدت آگئی ہے کہ صیہونی فوجی اورسیاسی ذرائع ان حملوں کا مقابلہ کرنے سے اپنے ناتوانی کا اظہار کرچکے ہیں اور ان حملوں میں مزید شدت اور پھیلاؤ کے خطرے کی وارننگ دے چکے ہیں۔
رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ غرب اردن میں فلسطینیوں کی تحریک استقامت کے مجاہد سپاہی، اپنی جان فشانی اور موثر و جرآتمندانہ منھ توڑ جوابی کارروائیاں انجام دے کر غاصب صیہونی حکومت کی جارح فوج کے خوف و ہراس اور ڈراؤنے خواب میں تبدیل ہو گئے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے صرف غزہ اورمقبوضہ فلسطین کے جنوبی علاقوں میں صیہونیوں کو فلسطینی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑتا تھا لیکن اب مغربی کنارے اورمشرقی فلسطینی علاقوں کے مختلف علاقے فلسطینی جوانوں کے لئے صیہونیوں کے شکارکرنے کا اہم علاقہ بن گئے ہیں۔ 

ٹیگس