Jan ۳۰, ۲۰۲۳ ۱۸:۱۲ Asia/Tehran
  • برطانوی اخبار کا طنز، سعودی عرب میں شراب مل رہی ہے آسانی سے!

ایک برطانوی اخبار نے سعودی عرب میں سماجی تبدیلیوں کے حوالے سے محمد بن سلمان کے دوہرے معیار کے بارے میں اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ اس ملک میں تقریبات کی اجازت ہے لیکن کسی بھی قسم کی تنقید اور آزادی اظہار رای کی اجازت نہیں ہے اور فورا سزا دی جاتی ہے۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: برطانوی اخبار "سنڈے ٹائمز" نے سعودی عرب کے ولی عہد "محمد بن سلمان" کے دوہرے معیار کے بارے میں ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ سعودی عرب میں تہواروں اور پارٹیوں کے انعقاد کی اجازت تو ہے لیکن لیکن کسی بھی قسم کی تنقید اور آزادی اظہار رای پر پوری طرح پابندی ہے۔

اس برطانوی اخبار نے سعودی معاشرے میں محمد بن سلمان کی نافذ کردہ سماجی تبدیلیوں کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ وہ نیا سعودی عرب ہے جہاں نئی ​​سماجی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں اور خواتین اور مردوں کی مشترکہ پارٹیاں اور تقریبات منعقد کی جاتی ہیں جبکہ کچھ نوجوان شراب نوشی کرتے ہیں یہ حرکتیں ایک ایسے ملک میں ہوتی ہیں جہاں اسلامی قوانین کی بنا پر اس ملک میں پچھلے 5 برسوں سے موسیقی کی اجازت نہیں تھی۔

سعودی عرب میں اب بھی الکوحل مشروبات اور منشیات پر پابندی ہے لیکن دنیا کی ہر جگہ کی طرح اس ملک میں بھی انہیں آسان سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔

اس برطانوی اخبار نے لکھا کہ لیکن یہ سماجی تبدیلیاں سکے کا صرف ایک رخ ہیں، سعودی عرب میں جبر کی شدت پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔ گزشتہ سال سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اپنے اقتدار کی مضبوطی کے لیے محمد بن سلمان کو وزیراعظم مقرر کیا تھا۔ اس سے پہلے سعودی ولی عہد نے مخالفین، تاجروں، سرکاری اداروں اور شہزادوں کی آوازوں کو دبا کر اس ملک میں اپنا اقتدار برقرار رکھنے کی کوشش کی اور ان میں سے بہت سے لوگوں کے سفر پر پابندی لگا دی اور بعض کو بھاری رقوم ادا کرنے پر مجبور کیا گیا۔

ٹیگس