صیہونی حکومت نے ایک سو فلسطینی خاندانوں کو بے گھر کرنے کا فیصلہ کرلیا
غاصب صیہونی حکومت نے فلسطینیوں پر دباؤ ڈالنے کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے فلسطینیوں کے ایک بڑے رہائشی کمپلیکس کو مسمار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹوں میں صیہونی حکام کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ صیہونی حکومت نے واد قدوم میں واقع ایک بڑے رہائشی کمپلیکس کو مسمار کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کے نتیجے میں کم سے کم ایک سو فلسطینی خاندان بے گھر ہوجائیں گے۔
میڈیا رپورٹوں میں اس جانب کوئی اشارہ نہیں کیا گیا کہ مذکورہ رہائشی کمپلیکس کو کب مسمار کیا جائے گا تاہم کہا ہے کہ صیہونی حکومت عنقریب ایسا کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
اتوار کے روز بھی صیہونی حکومت کی ایک نمائشی کورٹ نے الخلیل شہر میں محمد الجعبری نامی ایک فلسطینی شہید کے گھر کو مسمار کرنے کا حکم دیا۔
شہید محمد الجعبری نے نومبر دوہزار بائیس میں الخلیل کے علاقے کریات اربع میں صیہونیت مخالف آپریشن میں ایک صیہونی کو ہلاک اور پانچ کو زخمی کر دیا۔
نیتن یاھو کی قیادت میں انتہا پسند صیہونی کابینہ کے اقتدار میں آنے سے عالمی اداروں کی خاموشی کے سائے میں فلسطینیوں کے گھروں کی تباہی اور غیر بستیوں کی تعمیر میں اضافہ ہوا ہے۔
اس سلسلے میں صیہونی حکومت کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے اتوار کو اعلان کیا کہ ان کی کابینہ نے غزہ کی پٹی سے ملحقہ علاقے میں نئی بستی تعمیر کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
نیتن یاھو نے انتہائی سخت گیر صیہونی دھڑوں کی حمایت سے مخلوط حکومت قائم کی ہے جس کی وجہ سے وہ انتہا پسند صیہونیوں کو مراعات دینے پر مجبور ہیں۔
مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں قائم غیر قانونی صہیونی بستیاں صہیونی اور حریدی مذہبی جماعتوں کے حامیوں کا گڑھ ہیں اور صیہونی حکومت ان علاقوں میں مزید کالونیاں تعمیر کرنا چاہتی ہے۔
دوسری جانب اسلامی مزاحمتی تحریک اسلامی جہاد اور حماس نے مزاحمتی رہنماؤں کی گرفتاری کو صیہونی حکومت کی جانب سے مزاحمت کو دبانے کی ایک ناکام کوشش قرار دیا ہے۔
غاصب صیہونی فوج نے اتوار کو مغربی کنارے کے مختلف علاقوں پر حملے کرکے کم سے کم بیس فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا تھا گرفتار ہونے والوں میں جہاد اسلامی کے ایک رہنما شیخ خضر عدنان بھی شامل ہیں اور انہیں جنین کے جنوب میں واقع قصبے عربہ سے گرفتار کیا گیا۔
تحریک جہاد اسلامی نے مجاہد رہنماؤں کی گرفتاری پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ شیخ خضر عدنان اور خالد غوادرہ اور دیگر مجاہدین کی گرفتاری ہماری قوم کے عزم و ارادے پر اثر انداز ہونے کی ناکام کوشش ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس قسم کے اقدامات فلسطینیوں کے مقابلے میں غاصب صیہونیوں اور فسطائی حکومت کی بوکھلاہٹ اور بے بسی کا واضح ثبوت ہیں۔