امریکی حکومت دنیا کی سب سےزیادہ سرکش حکومت ہے، صدر بشار اسد
شام کے صدر بشار اسد نے امریکا کے خودسرانہ اقدامات اور جرائم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکومت دنیا کی سب سے زیادہ سرکش اور باغی حکومت ہے
سحرنیوز/عالم اسلام:شام کے صدر بشار اسد نے امریکی فوج کے سربراہ کے شمالی شام کے خفیہ دورے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ ثابت کرتا ہے کہ امریکی حکومت دنیا کی سب سے زیادہ سرکش اور باغی حکومت ہے
شامی صدر نے رشاٹوڈے ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج دنیا چند قطبی نظام کی طرف جارہی ہے اور امریکی ہیبت کا بت پاش پاش ہورہا ہے۔
شام کے صدر کا امریکا مخالف یہ تازہ بیان ایک ایسے وقت آیا ہے جب امریکی فوج کے سربراہ مارک میلی نے چار مارچ کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف وروزی کرتے ہوئے شامی حکومت کی اجازت کے بغیر شام کے شمالی علاقے کا دورہ کیا
شام کے صدر بشار اسد نے اسی طرح ترک صدر رجب طیب اردوغان کے ساتھ ممکنہ ملاقات اور مذاکرات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ترک صدر کی پہلی ترجیح شام کے ساتھ بات چیت ہے لیکن دمشق کی پہلی ترجیح شام سے غیر ملکی افواج منجملہ امریکا اور ترکیہ کی فوجوں کا انخلا ہے جو غیر قانونی طریقے سے شام میں موجود ہیں
انہوں نے ترکیہ کے وزیردفاع خلوصی آکار کے اس بیان پر کہ شام میں ترک فوج کی موجودگی کا مطلب غاصبانہ قبضہ نہیں کہا کہ اگر یہ غاصبانہ قبضہ نہیں ہے تو اور کیا ہے ؟
شامی صدر بشار اسد نے شام کی سرزمین پر صیہونی حکومت کے جارحانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت نے شام کے علاقوں پر ہوائی حملے بند نہیں کئے ہیں اور دوہزار تیرہ سے علاقے کی صورتحال تہس نہس کرنے کی کوشش میں لگی ہوئی ہے اور اس کام کے لئے اس نے امریکا کے ساتھ مل کر داعش کو بنایا ہے
شام کےصدر نے چین کی وساطت سے ایران اور سعودی عرب کے تعلقات کی دوبارہ بحالی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک حیرت انگیز واقعہ ہے ان کا کہنا تھا کہ پچھلے چارعشروں سے تہران کے ساتھ دمشق کے تعلقات انتہائی مضبوط اور مستحکم رہے ہیں
واضح رہے کہ ایران اور سعودی عرب نے بیجنگ میں اپنے مذاکرات کے دوران گذشتہ دس مارچ کو سات سال بعد سفارتی تعلقات دوبارہ بحال کرنے کا معاہدہ کرلیا