شام، دہشت گردوں کے حملے میں سات شہری جاں بحق
Mar ۲۴, ۲۰۲۳ ۱۸:۰۱ Asia/Tehran
داعش کے دہشت گردوں نے شام کے شہر حماہ کے نواحی علاقے میں سات عام شہریوں کو قتل کردیا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: سیرین ہیومن رائٹس واچ کے جاری کردہ اعلامیے میں داعش کے ہاتھوں عام شہریوں کے قتل کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حلب کے علاقے میں شامی فوج اور دہشت گردوں کے درمیان لڑائی شروع ہوگئی ہے۔
سیرین ہیومن رائٹس واچ شامی حکومت کا مخالف گروپ شمار ہوتا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق صوبہ حلب میں یہ لڑائی شام میں القاعدہ کی پرانی شاخ تحریر الشام کے ساتھ ہورہی ہے جس کے دوران مذکورہ دہشت گرد گروہ کے کم سے کم دس عناصر ہلاک بھی ہوئے ہیں۔
سیرین ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ تحریرالشام کے عناصر سے مغربی حلب میں شامی فوج کی ایک چھاونی میں دراندازی کی کوشش کی جو ناکام ہوگئی۔ بعدازاں شامی فوج نے مغربی حلب کے نواحی علاقے الارتاب میں واقع تحریر الشام کے ٹھکانوں پر گولہ باری کی جس میں کئی افراد کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ ایک نامعلوم لڑاکا طیارے نے مشرقی شام کے شہر دیرالزور میں پر حملہ کیا ہے۔
روسی خبر رساں ایجنسی اسپوتنک کے مطابق ایک نامعلوم جنگی طیارے نے جس کے بارے میں قوی امکان یہ ہے کہ اسرائیلی تھا ، عراق کی سمت سے شام کے علاقے دیرالزور پر کئی راکٹ فائر کیے ہیں۔
عام طور سے غاصب صیہونی حکومت دہشت گردوں کی حمایت میں شامی فوج اور اس کے ملک کے بنیاد ی ڈھانچے کو اپنے حملوں کا نشانہ بناتی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دیر الزور کے علاقے ہرابش میں واقع غلات کا ایک گودام اور دیہی ترقی کا مرکز اس حملے کا نشانہ بناہے۔
ایک اور اطلاع کے مطابق دیرالزور شہر میں ہونے راکٹ حملے میں کم سے کم پانچ افراد ز خمی ہوئے ہیں جنہیں مقامی فوجی اسپتال میں بھرتی کردیا گیا ہے۔
شام سے ایک اور خبر یہ ہے کہ مشرقی شہر الحسکہ پر امریکی ساخت کے جنگی طیاروں کو پروازیں کرتے دیکھا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اگر یہ حملہ صیہونی حکومت نے کیا ہے تو پھر اڑتالیس گھنٹے سے بھی کم کے عرصے میں شام پر کیا جانے والا یہ دوسرا حملہ ہوگا۔
حکومت شام نے کئی بار اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو خط لکھ کر صیہونی حکومت کی جارحیت بند کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
البتہ شام کے ایئر ڈیفنس سسٹم نے پچھلے چند برسوں کے دوران دمشق اور ملک کے دیگر علاقوں پر غاصب صیہونی حکومت کے متعدد فضائی حملوں کو ناکام بھی بنایا ہے۔