مسجد الاقصی میں صیہونی حکومت کے اشتعال انگیز اقدامات کی مذمت
فلسطینی اتھارٹی نے مسجد الاقصی میں صیہونی حکومت کے اشتعال انگیز اقدامات اور مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں پر غاصب صیہونی فوجیوں کے جارحانہ حملوں کی مذمت کی ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: فلسطینی ذرائع کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ کے ترجمان نبیل ابوردینہ نے مسجد الاقصی میں صیہونی حکومت کے اشتعال انگیز اقدامات اور مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں پر غاصب صیہونی فوجیوں کے جارحانہ حملوں پر غاصب صیہونی حکومت کو سخت انتباہ دیا اور اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کا اصل مقصد ماہ مبارک رمضان میں مظلوم فلسطینیوں کے خلاف جارحیت تیز کرنا ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ کے ترجمان نبیل ابوردینہ نے مسجد الاقصی میں صیہونی حکومت کے اشتعال انگیز اقدامات اور مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں پر غاصب صیہونی فوجیوں کے جارحانہ حملوں کا ذمہ دار ظالم صیہونی حکام کو قرار دیا اور عالمی برادری خاص طور سے امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اس قسم کے جرائم بند کرانے کے لئے مقبوضہ فلسطین کی انتہا پسند نیتن یاہو کی کابینہ پر سخت سے سخت دباؤ ڈالے۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان نے بھی مسلمانوں کے قبلہ اول بیت المقدس میں جارحانہ اقدامات اور مسجد الاقصی کی بے حرمتی کرنے کے صیہونی اقدام کے نتائج پر سخت متنبہ کیا۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان محمد حمادہ نے شہر بیت المقدس میں اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونیوں کو جان لینا چاہئے کہ مسجد الاقصی کی بے حرمتی پر انھیں فلسطینیوں کے سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
عبری ذرائع نے بھی رپورٹ دی ہے کہ بعض صیہونی دھڑوں نے مسجد الاقصی میں قربانی کرنے والے صیہونیوں کے لئے انعام کا اعلان کیا ہے۔
دوسری جانب جہاد اسلامی فلسطین کے ترجمان نے کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کی جانب سے عائد کی جانے والی بندشوں اور سخت سیکورٹی کے باوجود مختلف علاقوں سے بیت المقدس پہنچنے والے دسیوں ہزار فلسطینیوں نے ماہ مبارک رمضان کے دوسرے جمعے کی نماز میں بھرپور شرکت کی جس سے مسلمانوں کے نزدیک اس مسجد کی اہمیت و مقام کا پتہ چلتا ہے۔
جہاد اسلامی فلسطین کے ترجمان طارق سلمی نے اس بارے میں کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے فوجی جمعے کو صبح سویرے سے ہی بیت المقدس اور مسجد الاقصی کے اطراف میں تعینات ہو گئے تھے جو فلسطینیوں کو نماز جمعہ میں شرکت سے روکنے کی کوشش کر رہے تھے مگر لگائی جانے والی ان بندشوں اور سخت سیکورٹی حصار کے باوجود دسیوں ہزار فلسطینی بیت المقدس پہنچے اور انھوں نے مسجد الاقصی میں ادا کی جانے والی نماز جمعہ میں شرکت کی اور فلسطینی نمازیوں کے اس اقدام نے اس مسجد کی عظمت کو برملا کر دیا ہے ۔ بنابریں مسلمانوں کے اس مقدس مقام کے سلسلے میں انتہا پسند صیہونیوں کو اکسانا محض گھناؤنی سازش ہے۔
واضح رہے کہ صیہونی فوجیوں نے روزے دار فلسطینیوں کو ماہ مبارک رمضان کے دوسرے جمعے کی نماز میں شرکت سے روکنے کی ہر ممکن کوشش کی تاہم فلسطینیوں نے مزاحمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسجد الاقصی پہنچ کر نماز جمعہ میں وسیع پیمانے پر شرکت کی۔