غرب اردن میں فلسطینی نوجوانوں اور صیہونی فوجیوں میں جھڑپیں
فلسطینی ذرائع نے غرب اردن کے علاقے طولکرم میں فلسطینی نوجوانوں اور غاصب صیہونی حکومت کے جارح فوجیوں کے درمیان شدید جھڑپوں کی خبر دی ہے۔
شہاب نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق غاصب صیہونی حکومت کے جارح فوجیوں نے ہفتے کی صبح غرب اردن کے علاقے طولکرم پر دھاوا بول دیا جہاں فلسطینی نوجوانوں نے ان کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور شدید جھڑپیں ہوئیں۔
صیہونی فوجیوں کی جانب سے طولکرم میں داخل ہونے والے راستوں پر جیسے ہی چڑھائی کی گئی فلسطینی نوجوانوں کی ٹاسک فورس نے صیہونی فوجیوں کی الطیبہ چیک پوسٹ پر جوابی حملہ کر دیا۔
نابلس کے مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ نابلس میں فلسطینی جوانوں کے ساتھ صیہونی فوجیوں کی ہونے والی جھڑپ کے دوران خصوصی صیہونی فوجی دستے نے نابلس کے مغرب میں واقع صرہ قصبے کے پڑوس میں شہید ادھم مبروکہ کے قریبی رشتے دار مصطفی مبروکہ کو گرفتار کر لیا۔
دوسری جانب غاصب صیہونی حکومت کے جارح فوجیوں نے الخلیل کے شمال میں بیت امر کے علاقے میں فلسطینیوں کو جارحیت کا نشانہ بناتے ہوئے ان پر فائرنگ کر دی جہاں فلسطینیوں اور صیہونی فوجیوں کے درمیاں شدید جھڑپ بھی ہوئیں۔
اس فلسطینی مجاہدین نے صیہونی فوجیوں کی مسلح کاروائیوں کا جواب ہتھیاروں سے دینے کا فیصلہ کر لیا ہے اور فلسطین کی تحریک استقامت کی جوابی کاروائیوں نے صیہونی حکام کو ناکوں چنے چبوا دیئے ہیں۔
المعطی فلسطینی مرکز نے رپورٹ دی ہے کہ غرب اردن کے مختلف علاقوں میں فلسطینی جوانوں کی جانب سے ایک سو پچیس کاروائیاں انجام پائی ہیں جن میں گیارہ غاصب صیہونی زخمی ہوئے ہیں۔
فلسطینی ذرائع کے حوالے سے موصولہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے تین فلسطینی مجاہدین منجملہ سلفیت میں انتالیس سالہ احمد یعقوب طہ، اریحا میں عقبہ جبر کیمپ میں بیس سالہ سلیمان عایش اور مقبوضہ بیت المقدس میں بیت صفافا میں انتالیس سالہ حاتم ابو نجمہ نامی فلسطینی مجاہدین شہید ہوئے ہیں۔
اسی طرح اس ہفتے غاصب صیہونی حکومت کے جارح فوجیوں اور انتہا پسند صیہونیوں نے فلسطینی علاقوں اور ان کے رہائشی مکانات اور ان کی گاڑیوں کو وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنایا اورر انھیں خاصا نقصان پہنچایا۔
فلسطینی جوانوں نے بھی اس ہفتے غاصب صیہونی فوجیوں اور انتہا پسند صیہونیوں کے خلاف جوابی حملے کئے اور ہونے والی جھڑپوں میں کئی فلسطینی زخمی ہوئے۔
غاصب صیہونی حکومت کے جارح فوجیوں کو اب تک غزہ اور مقبوضہ جنوبی علاقوں میں ہی فلسطینیوں کی شدید مزاحمت کا سامنا تھا مگر اب غرب اردن کے مختلف علاقوں کے فلسطینی جوانوں کی جانب سے صیہونی جارحیت کا منھ توڑ جواب دیا جا رہا ہے جس سے صیہونی حکام کی نیندیں اڑ گئی ہیں