May ۰۸, ۲۰۲۳ ۰۸:۲۳ Asia/Tehran
  • فائل فوٹو
    فائل فوٹو

یورپی یونین نے ناجائز صیہونی حکومت کے ہاتھوں ایک اور فلسطینی اسکول کو مسمار کر دئے جانے کی سخت مذمت کی ہے۔

سحر نیوز/عالم اسلام: باوجود اس کے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد تیئیس چونتیس کے مطابق مقبوضہ علاقوں میں ہر قسم کی صیہونی تعمیراتی سرگرمیاں غیر قانونی ہیں، مگر اس کے باوجود غاصب صیہونی حکومت اس قرارداد کو نظر انداز کرتے ہوئے ایک طرف تو فلسطینیوں کی املاک کے انہدام کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے اور دوسری جانب اپنی غیر قانونی بستیوں کی تعمیر میں بھی بدستور مصروف ہے۔

اسکول کی مسماری کے بعد کا منظر

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق یورپی یونین نے صیہونی حکام کی جانب سے فلسطینی اسکول مسمار کرنے کے اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔ فلسطینیوں کے لیے کام کرنے والے یورپی یونین کے وفد نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کہا کہ وہ اسکول مسمار کرنے کے اقدام پر صدمے کی کیفیت میں ہے۔

اسکول کی مسماری سے قبل گریہ کرتے فلسطینی اسکول کے بچے

یورپی یونین کے وفد نے کہا کہ عمارت کو گرانا عالمی ضابطوں کے مطابق غیر قانونی تھا، یہ اقدام فلسطینی آبادی کے مصائب میں مزید اضافہ کرے گا اور اس سے کشیدگی میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔ بیت المقدس سے تقریباً دو کلومیٹر کے فاصلے پر واقع مذکورہ اسکول کے بارے میں صیہونی فوج کا دعویٰ تھا کہ یہ غیر قانونی طور پر تعمیر ہوا۔ فلسطینی ذرائع کے مطابق اسکول مسمار ہونے سے ساٹھ فلسطینی بچوں کی تعلیم متاثر ہوگی۔

طالب علموں اور عینی شاہدین نے بتایا کہ عمارت کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا گیا، اب اس اسکول کا کوئی نشان باقی نہیں بچا۔ فلسطینی وزارت تعلیم نے اسکول مسمار کرنے کے اقدام گھناؤنا جرم قرار دیا ہے۔

ٹیگس