اسرائیل کا فلیگ مارچ، اس کے کھوکھلے دعوے کا ثبوت ہے
صیہونی حکومت کے ایک عسکری تجزیہ کار نے اس حکومت کے نام نہاد فلیگ مارچ کے لیے وسیع پیمانے پر ہونے والی سرگرمیوں کا حوالہ دیتے ہوئے اسے نتن یاہو کے دعوے کے باطل ہونے کی علامت قرار دیا۔
سحر نیوز/ دنیا: صیہونی اخبار ہارٹص نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ فلیگ مارچ کے دوران اسرائیل کے سیکورٹی نظام کا ہائی الرٹ ہونا، ان بیانات کے متضاد ہونے کی طرف اشارہ کرتے جن میں غزہ جنگ کے دوران فتح کی بات کی گئی ہے۔
تحریک جہاد اسلامی کے بارے میں نتن یاہو کے اس دعوے کا ذکر کرتے ہوئے کہ انہوں نے جہاد اسلامی کو بڑا دھچکا پہنچایا اور سارے اندازوں کو بدل دیا، ہارٹص کے عسکری امور کے تجزیہ کار عاموس ہارئیل نے کہا کہ گزشتہ روز کی سیکورٹی کی صورتحال اور اس سے پہلے کی وسیع پیمانے پر نقل و حرکت سے ایسا لگتا ہے کہ صورتحال حقیقی اور واقعی ہے، اسرائیل کو اپنی فتح کا یقین نہیں تھا اور وہ غزہ کی جانب سے سخت جواب سے پریشان تھا۔
بیرون ملک فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے قائدانہ عملے کے رکن علی برکہ نے تاکید کی ہے کہ شہر قدس اور مسجد الاقصیٰ میں رونما ہونے والے واقعات بہت خطرناک ہیں اور بیت المقدس ایک عرب اور اسلامی شہر کے طور پر ہمیشہ باقی رہے گا۔
علی برکہ نے واضح کیا کہ القدس شہر پر صیہونی دشمنوں کی حالیہ جارحیتیں، صیہونی حکومت کے اس شہر کو یہودی رنگ دینے کی ناکام کوشش ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم صیہونی دشمن کو اس مقدس مقام پر قابض ہونے اور قبہ الصخرہ کو تباہ کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔