صیہونی حکومت کے اقدامات سے یورپی ممالک بھی عاجز آ گئے، مشترکہ بیان جاری کیا
دس یورپی ممالک نے مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے اور غزہ میں فلسطینی مکانات کی مسماری اور فلسطینی شہریوں کی املاک و اراضی کو ہڑپنے کا سلسلہ فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سحر نیوز/عالم اسلام: یہ مطالبہ کرنے والوں میں بیلجیئم، فرانس، اٹلی، اسپین، سویڈن، برطانیہ، ڈینمارک، فنلینڈ، جرمنی، آئرلینڈ اور مقبوضہ فلسطین میں واقع یورپی یونین کا نمائندہ دفتر شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2334 کے مطابق فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں فلسطینی مکانات کی مسماری، ان پر ناجائز قبضہ اور صیہونی بستیوں کی تعمیر غیر قانونی ہے مگر اس کے باوجود ناجائز صیہونی حکومت اپنے غیرقانونی، نسل پرستانہ اور جارحانہ اقدامات کا سلسلہ بدستور جاری رکھے ہوئے ہے۔
جمعے کی شام یورپی ممالک کے سفارتی وفود نے ایک مشترکہ بیان جاری کر کے مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے اور غزہ میں فلسطینی مکانات کی مسماری اور فلسطینی شہریوں کی املاک و اراضی کو ہڑپنے کا سلسلہ فوری طور پر بند کرنے اور فلسطینیوں تک انسان دوستانہ امداد کی ترسیل کا مطالبہ کیا۔
ساتھ ہی بیان میں صیہونی حکومت سے یہ مطالبہ بھی کیا گیا ہے کہ فلسطینیوں کی وہ بنیادی تنصیبات جنہیں اُس نے تباہ کیا ہے اور ایک اندازے کے مطابق جس کا نقصان ایک اعشاریہ دو نو میلین یورو ہے، یہ حکومت اُن کی بھی تعمیر نو کرے یا پھر فلسطینیوں کو اُس کا ہرجانہ ادا کرے۔
قابل ذکر ہے کہ ناجائز صیہونی حکومت رواں برس کے آغاز سے لے کر اب تک مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے اور بیت المقدس میں کم از کم 376 فلسطینی مکانات و املاک کو تاراج کر چکی ہے۔