Jun ۱۱, ۲۰۲۳ ۱۷:۲۱ Asia/Tehran
  • صیہونی فوجیوں کے خلاف فلسطینی مجاہدین کی جوابی کارروائی

فلسطینی مجاہدین نے غرب اردن کے شہر نابلس میں صیہونیت مخالف جوابی کارروائی جاری رکھتے ہوئے صیہونی فوجیوں پر فائرنگ کی ہے۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: فلسطینی مجاہدوں نے نابلس میں واقع شافی شمرون نامی غیرقانونی صیہونی کالونی میں کئی صیہونی فوجیوں پر اچانک حملہ کیا، انہیں گولیوں سے نشانہ بنایا اور مکمل کامیابی کے ساتھ واپس اپنے ٹھکانوں میں لوٹ گئے۔

دوسری جناب صیہونی فوجیوں نے اتوار کی صبح جنین کے قریب واقع یعبد کالونی پر دھاوا بول دیا جہاں انہیں فلسطینی نوجوانوں کی شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ فلسطینی نوجوانوں نے نہ صرف صیہونی فوجیوں پر پتھراؤ کیا بلکہ انہیں گولیوں اور دھماکہ خیز مادوں سے بھی نشانہ بنایا ۔

اس سے قبل صیہونی حکومت کے چینل سات نے بتایا تھا کہ گذشتہ مئی کے مہینے میں فلسطینیوں نے غاصب فوجیوں اور صیہونی انتہا پسندوں پر ایک سو چوبیس بار فائرنگ کی ہے۔ گیارہ فلسطینیوں کی شہادت کے جواب میں فلسطینی مجاہدوں نے گذشتہ اپریل کو غرب اردن میں تین صیہونیوں کو ہلاک اور اکتالیس کو زخمی کیا تھا۔

دوسری جانب ایک ایسے وقت جب فلسطینی مزاحمتی گروہوں نے صیہونیوں کو ناکوں چنے چبوا دیئے ہیں، فلسطینی انتظامیہ استقامتی محاذ کے رہنماؤں اور ارکان اور محمود عباس کے سیاسی مخالفوں کو گرفتار کر رہی ہے جسے ماہرین، فلسطینیوں کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف قرار دے رہے ہیں۔

دریں اثنا فلسطین کی استقامتی تنظیم حماس نے غرب اردن کی صورتحال پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے، محمود عباس کی انتظامیہ کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ حماس نے فلسطینی انتظامیہ کی جانب سے استقامتی محاذ کے قائدین اور قومی شخصیات اور سیاسی کارکنوں کی بڑے پیمانے پرگرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ایسی حرکتوں سے فلسطینی سماج کا شیرازہ متاثر ہوگا اور قومی آشتی کے ماحول کو شدید نقصان پہنچے گا۔

قابل ذکے ہے کہ فلسطینی انتظامیہ کے خفیہ ادارے نے فلسطین کے استقامتی محاذ کے ارکان کی گرفتاری کا سلسلہ شروع کردیا ہے جسے محمود عباس اور صیہونیوں کے درمیان ملی بھگت قرار دیا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ انیس سو تیرانوے میں صیہونی حکومت اور فلسطینی انتظامیہ کے درمیان سیکورٹی ہماہنگی کے معاہدے کے بعد فلسطینی مجاہدین کی گرفتاری کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا جو کہ اب تک جاری ہے ۔ مقامی ذرائع کے مطابق، محمود عباس کی سیکرٹ سروس نے گذشتہ چند دنوں کے اندر نابلس، جنین، رام اللہ، نعلین اور نابلس پر دھاوا بول کر وہاں کے متعدد یونیورسٹی طلبا، استقامتی محاذ کے ارکان، قائدین اور صیہونی حکومت کی جیلوں سے گذشتہ دنوں رہا ہونے والے فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ فلسطین کے سماجی، سیاسی اور مزاحمتی حلقوں میں سیاسی بنیادوں پر ہونے والی ان گرفتاریوں کے خاتمے اور حراست میں لئے گئے افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا۔

ٹیگس