افغان طالبان نے سلامتی کونسل کی رپورٹ مسترد کردی
افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے افغانستان اور ان کی حکومت کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رپورٹ کو مسترد کر دیا۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: افغانستان کی جمہور نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی چودہویں رپورٹ کو کہ جو افغانستان، طالبان کے افراد اور بین الاقوامی امن و سلامتی پر اس کے اثر بارے میں جاری کی گئی ہے، یکطرفہ، غیرمتوازن اور حقیقت سے دور قرار دیا ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں لکھا ہے کہ ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیاں جاری رہنے اور اس قسم کی رپورٹوں کو تعصب سے بھرپور اور خودمختاری اور عدم مداخلت کے اصول کے منافی سمجھتے ہیں اور اس کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
افغان طالبان کی حکومت کے ترجمان نے اس گروہ کے سرکردہ افراد کے درمیان اختلافات کی خبروں کو افواہ قرار دیا اور کہا کہ ہم اس رپورٹ کے مندرجات کو کہ طالبان ہمسایہ اور خطے کے ممالک کے مخالفین کی مدد کرتے ہیں یا افغانستان کی سرزمین دوسرے ممالک کے خلاف استعمال کی جا رہی ہے، سختی سے مسترد کرتے ہیں اور اس رپورٹ کے مضمون سے پتہ چلتا ہے کہ یا تو اس کے لکھنے والے کو اطلاعت تک رسائی نہیں تھی یا اس نے جان بوجھ کر حقائق کو مسخ کیا ہے یا اس قسم کی اطلاعات کا ذریعہ طالبان کے مفرور مخالفین ہیں۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رپورٹ میں طالبان کے سرکردہ افراد کے درمیان سنگین اختلافات سے پردہ اٹھایا گیا ہے اور دعوی کیا گیا ہے کہ افغانستان دہشت گردوں کی پرامن پناہ گاہ میں تبدیل ہو چکا ہے، طالبان منشیات کی اسمگلنگ کرتے ہیں اور اقتدار ایک خاص گروہ کے ہاتھ میں ہے اور دوسری اقوام کو اقتدار کے ڈھانچے سے دور کر دیا گیا ہے۔