سعودی عرب سے اسرائیل کی دشمنی ظاہر ہوگئی
عبری زبان کے ایک ذرائع ابلاغ نے ریاض اور تل ابیب کے راستے میں پائے جانے والے تین چیلنجز کی اطلاع دی ہے جو دو طرفہ تعلقات کے معمول پر آنے کے راستے میں رکاوٹ ہیں۔
سحرنیوز/ عالم اسلام : تسنیم نیوز کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب اور اسرائیل کے تعلقات کو معمول پر لانے کے عمل میں تن رکاوٹیں ہیں جن میں سعودی عرب کا ایٹمی پروگرام، امریکہ میں اگلا صدارتی انتخابات اور مسئلہ فلسطین ہے۔
یدیعوت آحارنوت کی ویب سائٹ پر لکھا گیا ہے کہ ہم یہ دیکھ رہے ہیں کہ اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانےکے لئے بائیڈن حکومت کی جانب سے کی جانے والے والی سفارتی کوششیں، پروگرام کے مطابق آگے نہیں بڑھے اور یہی سببہے کہ یہ معاہدہ بھی مستقبل قریب میں انجام نہیں پا سکے گا کیونکہ اس مسئلے کے سامنے تین چیلنجز سب سے اہم ہیں۔
یدیعوت آحارنوت اخبار کی ویب سائٹ وائی نٹ نے اپنی رپورٹ میں اس بارے میں لکھا کہ اسرائیل کے سینئر حکام کا یہ خیال ہے کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کا راستہ طولانی ہے۔
اسرائیل کے ان حکام کے مطابق ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ کیا در حقیقت بائیڈن کی حکومت اس مسئلہ پر کام کرنے کو تیار ہے یا نہیں اور اگر اسے اس مسئلے کو آگے بڑھانے میں دلچسپی ہے تو موجودہ وقت میں یہ معاہدہ ہونا ممکن نہیں ہے۔