Jun ۲۴, ۲۰۲۳ ۱۵:۲۶ Asia/Tehran
  • صیہونی جارحیت کے جواب میں صیہونی چیک پوسٹ پر فائرنگ کرنے والے فلسطینی کی شہادت

صیہونی ذرائع نے شمالی مقبوضہ بیت المقدس میں صیہونی جارحیت کے جواب میں صیہونی چیک پوسٹ پر فائرنگ کرنے والے فلسطینی کی شہادت واقع ہوجانے کی خبر دی ہے۔

سحرنیوز/عالم اسلام: ہفتے کی صبح شمالی بیت المقدس میں قلندریا کیمپ میں واقع صیہونی چیک پوسٹ پرصیہونی جارحیت کے جواب میں فلسطینیوں کی فائرنگ میں ایک صیہونی زخمی ہو گیا۔
فلسطین کی سما نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے کان ریڈیو اور ٹی وی چینل نے شمالی بیت المقدس میں صیہونی جارحیت کے جواب میں صیہونی چیک پوسٹ پر فائرنگ کرنے والے فلسطینی کی شہادت کی خبر دیتے ہوئے اس فلسطینی مجاہد کی شناخت بتانے سے گریز کیا۔
دریں اثنا یمنی علما کی کونسل نے غاصب صیہونی گروہوں کے خلاف جہادی و شہادت پسندانہ کاروائیوں کی حمایت پر زور دیا ہے۔ المسیرہ ویب سائٹ کے مطابق یمنی علما کی کونسل نے ایک بیان میں غزہ اور غرب اردن کے علاقوں میں جہادی اور مزاحمتی تحریکوں کے لئے اپنی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
‎‎یمنی علما کی کونسل نے اسی طرح مظلوم فلسطینی قوم اور مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد الاقصی کی مدد و حمایت کے لئے موثر و مستحکم اقدامات کو ضروری قرار دیتے ہوئے صیہونی دشمنوں کے خلاف جدوجہد اور جہادی کاروائیوں کے لئے آمادگی اور فلسطینی علاقوں سے غاصب صیہونیوں کو نکال باہر کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔
دوسری جانب اقوام متحده کی انسانی حقوق کی ہائی کمشنر نے فلسطین کے مختلف علاقوں میں انتہاپسند صیہونی آبادکاروں کے جارحانہ حملوں کے بعد مقبوصہ غرب اردن کے مختلف علاقوں کے بگڑتے حالات پر سخت خبردار کیا۔
یاد رہے کہ جنین کیمپ پر انیس جون کی جارحیت میں دو بچوں سمیت سات فلسطینی شہید اور تقریبا اکیانوے دیگر زخمی ہوئے تھے۔
اس جارحیت کے بعد اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی ہائی کمشنر نے ایک بیان میں صیہونی حکام سے بین الاقوامی قوانین کی پابندی کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی ہائی کمشنر فولکر تورک نے صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں انجام پانے والے بہیمانہ قتل عام کی مکمل تحقیقات کئے جانے کا مطالبہ کیا۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ صیہونی فوجیوں کی جانب سے اس جارحیت کے ارتکاب میں قومی و بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کئے جانے کے بارے میں پختہ شواہد موجود ہیں۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی ہائی کمشنر فولکر تورک نے اعلان کیا ہے کہ مقبوضہ غرب اردن کے علاقوں میں غاصب صیہونی حکومت کو اپنی دوغلی پالیسیوں سے دستبردار اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی معیاروں کے مطابق عمل کرنا ہوگا اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی قوانین کی پابندی کرنی ہوگی۔
رواں عیسوی سال کے آغاز سے اب تک غاصب صیہونی حکومت غرب اردن کے مختلف علاقوں اور مقبوضہ بیت المقدس میں تیس بچوں سمیت ایک سو اناسی فلسطینیوں کو شہید کرچکی ہے۔
گذشتہ ایک سال کے دوران بھی غرب اردن کے مختلف علاقوں اور مقبوضہ بیت المقدس میں دو سو تیس فلسطینی شہید ہوئے تھے اور یہ تعداد گزشتہ سترہ برس میں ایک ریکارڈ رہی ہے۔
اقوام متحده کی انسانی حقوق کی ہائی کمشنر فولکر تورک نے کہا ہے کہ تشدد، جارحیت اور غاصبانہ قبضے کا سلسلہ بند کرانے کے لئے اس کے تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے مسائل توجہ پر دینی ہوگی۔

ٹیگس