مسلمانوں کے قبلہ اول مسجدالاقصیٰ میں یہودی رسومات
مسجدالاقصیٰ ہمیشہ صیہونیوں کی جارحیتوں کی زد پر رہتی ہے اورغاصب صیہونی حکومت یہاں مسلسل تخریبی وتباہ کن کارروائیاں انجام دیتی رہتی ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: انتہا پسند صیہونی آبادکاروں نے مسلمانوں کے قبلہ اول مسجدالاقصیٰ کی بے حرمتی کرتے ہوئے ایک بار پھر مسجدالاقصیٰ میں داخل ہوکر اپنی مذہبی رسومات ادا کیں۔
رواں ہفتے کے دوران پانچ ہزار سے زائد صیہونی انتہاپسند آبادکاروں نے مسجد الاقصی کو جارحیت کا نشانہ بنایا ہے۔
مقبوضہ بیت المقدس کے گورنر نے بھی اعلان کیا ہے کہ رواں سال میں مسلمانوں کے قبلہ اول مسجدالاقصیٰ کو جارحیت کا نشانہ بنانے والے صیہونی آبادکاروں کی تعداد چالیس ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
پچھلے برسوں اور بالخصوص حالیہ میہنوں کے دوران مسجدالاقصیٰ پر صیہونیوں کے حملوں میں تیزی آگئی ہے اور صیہونی انتہا پسند اسرائیلی فوجیوں کی مدد سے اجتماعی طور اور بھیڑ کی شکل میں مسجدالاقصیٰ میں داخل ہوکر اس پر حملے کرتے ہیں۔
صیہونیوں کے اس طرح کے اقدامات کا مقصد مسلمانوں کے قبلہ اول کو زمان و مکان کے اعتبار سے تقسیم کرنا ہے۔
واضح رہے کہ بیت المقدس شہر میں ہی مسجدالاقصیٰ واقع ہے جو مسلمانوں کا پہلا قبلہ ہے اور یہ فلسطین کا اٹوٹ حصہ ہے جو مسلمانوں کے تین اہم ترین و مقدس ترین مقامات میں شمار ہوتی ہے۔
مسجدالاقصیٰ جو شہر بیت المقدس میں اسلامی فلسطینی تشخص کی اصلی علامت ہے ہمیشہ صیہونیوں کی جارحیتوں کی زد پر رہتی ہے اور غاصب صیہونی حکومت یہاں مسلسل تخریبی و تباہ کن کارروائیاں انجام دیتی رہتی ہے۔