Oct ۳۰, ۲۰۲۳ ۱۷:۰۹ Asia/Tehran
  • حماس نے آیت اللہ سیستانی کی قدردانی کی

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ایک سینئر رکن نے آیت اللہ سیستانی کی جانب سے صیہونی حکومت کے مقابلے میں مزاحمت کی کارروائیوں کی حمایت کی قدردانی کی ہے۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: فلسطین کی تحریک مزاحمت حماس کے ایک سینیئر رکن نے جو مزاحمتی گروہوں کے رہنماؤں سے ملاقات کے لیے بغداد کے سفر پر تھے، فلسطین کے لیے عراقی قوم اور حکومت کی حمایت کو سراہتے ہوئے کہا کہ آیت اللہ سیستانی کا موقف فلسطینی عوام کے مزاحمت کے حق پر زور دیتا ہے۔

تحریک حماس کے سینیئر رہنما اسامہ حمدان نے گزشتہ روز بغداد کے دورے کے دوران عراق میں مزاحمتی گروہوں کے متعدد رہنماؤں سے ملاقات کی تھی ۔

اسامہ حمدان نے المیادین چینل سے گفتگو میں اپنے دورہ عراق کے بارے میں کہا کہ عراق طوفان الاقصیٰ جنگ میں فلسطینی کاز کے ساتھ کھڑا ہے اور امریکی جارحیت اور مداخلت میں اضافے کی صورت میں عراق کی حمایت سرفہرست رہے گی۔

ان کا کہنا کہ تمام عراقی اپنے سیاسی اور مذہبی رہنماؤں کے ساتھ فلسطین کی حمایت میں کھڑے ہیں۔

حماس کے اس رہنما نے عراقی حکام اور اس ملک میں مزاحمتی گروہوں کے رہنماؤں کے موقف کے بارے میں کہا کہ عراق میں شیعوں کے سب سے بڑے عالم دین و مرجع ایت اللہ العظمی سید علی سیستانی اور ملک کے وزیر اعظم محمد شیاع السودانی نے غاصب صیہونی دشمن کے خلاف مزاحمت کرنے کے فلسطینی عوام کے حق پر زور دیا ہے۔

انہوں نے فلسطین کے دفاع کے لیے عراق میں مزاحمتی گروہوں کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکی مداخلت کی صورت میں یہ گروہ بھی فلسطین کے مقصد اور مزاحمت کی حمایت کے لیے اقدام کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ فلسطین کی حمایت میں عراق کا موقف سر فہرست ہے۔

اسامہ حمدان نے اس بات پر زور دیا کہ امریکی حکومت آغاز سے ہی فلسطینی عوام کو نقصان پہنچانے کے لیے علاقائی اتحاد بنانے کی کوشش کر رہی تھی لیکن اس امریکی سازش کو شکست دینے میں عراق کے موقف سمیت خطے کے سیاسی مواقف نے بڑا کردار ادا کیا۔

ٹیگس