طوفان الاقصی آپریشن کی تیاری اور پلاننگ 10 سال پہلے کی گئی
فلسطینی استقامت میں بعض باخبر ذرائع نے خبر دی ہے کہ طوفان الاقصی آپریشن کی تیاری اور پلاننگ دس سال پہلے شروع کر دی گئی تھی۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رای الیوم نے بعض باخبر ذرائع کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ حماس کے سیاسی رہنما کئی برس قبل غزہ کے ارد گرد کے علاقوں پر حملے اور صیہونی حکومت کے ساتھ جنگ سے آگاہ تھے لیکن وہ اس حملے کے وقت ، ٹیکٹیکس اور اس کی وسعت سے بے خبر تھے اور اس سے فقط القسام بریگيڈ کی فوجی کونسل ہی مطلع تھی۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ غزہ کے اردگرد کے علاقوں کی آزادی اور غزہ کے مجاہدین کے سرحدی علاقوں پر حملے سے متعلق پلاننگ حالیہ دس برسوں کے دوران تیار کی گئی اور اس سلسلے میں کافی ٹریننگ کی گئی تھی ۔
فلسطین کی استقامت نے رواں برس سات اکتوبر کو ہفتے کے دن تل ابیب کے ٹھکانوں کے خلاف غزہ سے طوفان الاقصی آپریشن شروع کیا۔ صیہونی حکومت نے اپنی شکست کی تلافی اور استقامت کے آپریشن کو روکنے کے لئے غزہ پٹی کی تمام گزر گاہوں کو بند کر دیا ہے اور وہ اس علاقے پر مسلسل بمباری کر رہی ہے۔