نہتھے فلسطینیوں کے قتل عام کی تحقیقات پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی تاکید
ایمنسٹی انٹر نیشنل نے غزہ میں انسان دوستانہ امداد کی تقسیم کے موقع پر صیہونی حکومت کی جانب سے نہتھے فلسطینیوں کے قتل عام کی تحقیقات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
سحرنیوز/ دنیا: ایمنسٹی انٹر نیشنل نے اعلان کیا ہے کہ امداد کی تلاش میں لائنوں میں کھڑے فلسطینیوں کا غاصب صیہونی حکومت کے ہاتھوں وحشیانہ قتل عام ہوا ہے اس لئے اس سلسلے میں فوری تحقیقات کئے جانے کی ضرورت ہے۔ ایمنسٹی انٹر نیشنل کے بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کے عوام کو قحط و بھوک مری کا سامنا ہے اور اس بارے میں بارہا اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے جبکہ غزہ میں انسانی المیے کی اصل وجہ جاری وحشیانہ صیہونی جارحیت ہے۔
ایمنسٹی انٹر نیشنل نے غزہ اور اسی طرح اس علاقے میں فلسطینیوں کی آمد و رفت کے بارے میں صیہونی حکومت کے ملکی سلامتی کے وزیر کے بیان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کو اس بات کا پابند بنائے جانے کی ضرورت ہے کہ وہ غزہ کے عوام کے درمیان انسان دوستانہ امداد کی تقسیم کے موقع پر کسی بھی ایسے اقدام سے باز رہے کہ جس سے امداد کی تقسیم کا عمل متاثر اور فلسطینیوں کا جانی نقصان ہو سکتا ہے۔
بیان میں یہ بھی کہا گيا ہے کہ فلسطینیوں کی نسل کشی بند کرنے کے سلسلے میں صیہونی حکومت بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلے پر عمل نہیں کر رہی ہے۔ دریں اثنا غزہ کے خلاف وحشیانہ جارحیت کا سلسلہ جاری ہے جس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے فلسطین کی تحریک حماس نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں محصور تیرہ فلسطینی بچوں کی شہادت، فلسطینی بچوں کی حفاظت کے سلسلے میں عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی ناکامی کو ثابت کرتی ہے جبکہ جاری وحشیانہ صیہونی جارحیت انسانیت کی پیشانی پر کلنگ کا ٹیکہ ہے۔