غزہ میں بچوں کی صورت حال افسوسناک،آنروا
آنروا نے کہا ہے کہ غزہ پٹی پر صیہونی حکومت کی فوج کے حملوں کے نتیجے میں ہر روز سینتس بچے یتیم ہو رہے ہيں۔
سحرنیوز/عالم اسلام: روسیا الیوم کی رپورٹ کے مطابق سات اکتوبر سے جاری صیہونی حکومت کے مسلسل حملوں کے نتیجے میں جو اب تک جاری ہيں، دس ہزار سے زيادہ خواتین شہید اور انیس ہزار سے زيادہ زخمی ہوچکی ہیں۔
اقوام متحدہ کی ریلیف اور ورک ایجنسی آنروا نے غزہ کی خواتین کی نہایت خراب صورت حال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالات وحشتناک ہيں اور ایک لاکھ پچپن ہزار سے زیادہ حاملہ یا بچوں کو دودھ پلانے والی خواتین کو پانی اور حفظان صحت کے وسائل فراہم کرنے میں بھی سخت مشکلات کا سامنا ہے۔
اس سے قبل آنروا نے اپنی ایک رپورٹ ميں کہا تھا کہ غزہ پٹی میں ہر دس منٹ پر ایک بچہ شہید ہو رہا ہے اور چار مہینے کے دوران غزہ میں جتنے بچے شہید ہوئے ہيں وہ دنیا میں چار برسوں تک ہونے والی جنگ کے برابر ہیں۔
جارح صیہونی حکومت سات اکتوبر سے غزہ کے محتلف علاقوں پر بمباری جاری رکھے ہوئے ہے اور فلسطینی وزارت صحت اور اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق پورا علاقہ تباہ و برباد ہوگيا ہے اور سخت قحط و بھوک مری کا شکار ہے۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق سات اکتوبر سے اب تک، غزہ جنگ کے شہداء کی تعداد چونتیس ہزار سے زيادہ اور زخمیوں کی تعداد ستتر ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔