آٹھ فلسطینی کھلاڑیوں کی پیرس اولمپیک میں شرکت
پیرس اولمپک گیمز میں 8 فلسطینی کھلاڑی شرکت کریں گے اور غزہ میں مزاحمت اور امید کا پیغام دنیا تک پہنچائیں گے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: 2024 کے پیرس اولمپکس میں آٹھ فلسطینی کھلاڑی شرکت کریں گے اور فلسطینی حکام کے مطابق ان کھیلوں میں ان کی موجودگی مزاحمت اور امید کی علامت ہے۔ اولمپکس میں فلسطین کی یہ آٹھویں شرکت ہے۔ ان کی پہلی شرکت سن 1996 کے اٹلانٹا اولمپکس میں ہوئی تھی۔ ٹوکیو 2020 اولمپک گیمز میں فلسطین کے 5 نمائندے تھے اور اس سال یہ تعداد بڑھ کر 8 ہو گئی ہے۔
صیہونی حکومت کی غزہ پر جارحیت کے کئی ماہ گزر جانے کے بعد بھی اولمپکس میں فلسطینی کھلاڑیوں کی شرکت کو ایک معجزہ سمجھا جا رہا ہے۔
جنگ نے فلسطینی کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر دیا، خاص طور پر غزہ میں، اور فلسطینی کھلاڑیوں کی ٹریننگ کا سلسلہ بند ہو گيا۔ فلسطینی اولمپک کمیٹی کے سربراہ جبریل رجوب نے بتایا کہ 7 اکتوبر سے اب تک 400 فلسطینی کھلاڑی اور کھیلوں سے متعلق اہلکار زخمی یا شہید ہوچکے ہیں۔ فلسطینی ایتھلیٹس کی پیرس اولمپکس میں شرکت کا مقصد غزہ کے عوام کی آواز کو پہنچانے کے لیے اولمپک پلیٹ فارم کا استعمال کرنا ہے۔
آٹھ فلسطینی ایتھلیٹس میں تائیکوانڈو کے میدان میں صرف عمر اسماعیل اولمپک کوالیفائرز میں حصہ لے کر براہ راست اولمپک گیمز کے لیے کوالیفائی کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں اور 7 دیگر فلسطینی ایتھلیٹس کو یونیورسلٹی کوٹہ کے ذریعے ان مقابلوں میں شرکت کا موقع ملا ہے۔