Jan ۱۱, ۲۰۲۵ ۱۴:۲۲ Asia/Tehran
  • حضرت امام محمد تقی (ع) کو ابو جعفر ثانی  کیوں کہا جاتا ہے؟

سحرعالمی نیٹ ورک اس مبارک موقع پر اپنے تمام سامعین، ناظرین اور کرم فرماوں کی خدمت میں مبارکباد پیش کرتا ہے۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: فرزند رسول حضرت امام محمد تقی علیہ السلام 10 رجب المرجب 195 ھجری قمری کو مدینہ منورہ میں پیدا ہوئے اور اپنے والد بزرگوارحضرت امام رضاعلیہ السلام کی شہادت کے بعد امامت کی ذمہ داری سنبھالی -آپ کے معروف القاب تقی اور جواد ہیں۔

آپ کا اسم گرامی محمد، ابوجعفر کنیت اور تقی علیہ السّلام  وجوّاد علیہ السّلام دونوں مشہور لقب ہے اسی لیے آپ امام محمد تقی علیہ السّلام کے نام سے یاد کیے جاتے ہیں .چونکہ آپ سے پہلے امام محمد باقر علیہ السّلام کی کنیت ابو جعفر ہوچکی تھی اس لیے کتابوں میں آپ کو ابو جعفر ثانی اور دوسرے لقب کو سامنے رکھ کر حضرت جوّاد بھی کہا جاتا ہے.

آپ کے والد بزرگوار حضرت امام رضا علیہ السّلام تھے اور والدہ معظمہ کا نام جناب سبیکہ یا سکینہ علیہ السّلام تھا .حضرت امام محمد تقی علیہ السّلام کو کمسنی ہی میں مصائب اور پریشانیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہونا پڑا .آپ کو بہت کم ہی اطمینان اورسکون کے لمحات میں باپ کی محبت ، شفقت اورتربیت کے سائے میں زندگی گزارنے کا موقع مل سکا .

آپ کی عمرمبارک صرف پانچ برس تھی جب حضرت امام رضا علیہ السّلام مدینہ سے خراسان کی طرف سفرکرنے پرمجبور ہوئے تو پھر زندگی میں ملاقات کا موقع نہ ملا۔ حضرت امام محمد تقی علیہ السّلام سے جدا ہونے کے تیسرے سال حضرت امام رضا علیہ السّلام کی شہادت ہوگئی .

نویں امام حضرت امام محمد تقی علیہ السلام  29 ذیقعدہ سن 220 ہجری قمری کو حکام وقت کے جور و ستم کے تحت شہید ہوگئے اور امامت کی سنگین ذمہ داری آپ کے فرزند حضرت امام علی نقی علیہ السلام کے کندھوں پر آن پڑی۔

سحرعالمی نیٹ ورک اس مبارک موقع پر اپنے تمام سامعین، ناظرین اور کرم فرماوں کی خدمت میں مبارکباد پیش کرتا ہے۔

ٹیگس