غزہ کی گزرگاہوں کا مسلسل بند رکھا جانا عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور جنگی جرم ہے: تحریک حماس
فلسطین کی تحریک حماس نے تاکید کی ہے کہ غزہ کی گزرگاہیں مسلسل بند رہنے اور انسان دوستانہ امداد روکے جانے کا جاری سلسلہ ، غیر انسانی اقدام اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ خوراک اور غذائی اشیا کی روک تھام اور عام شہریوں پر بندشیں لگانا جنگی جرم شمار ہوتا ہے اور یہ سب کارروائياں غزہ کے نہتے عام شہریوں کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے کی ایک ناکام کوشش ہے کہ جس کے نتیجے میں صرف انسانی المیہ رونما ہو رہا ہے اور بیس لاکھ فلسطینیوں کو شدید ترین مسائل و مشکلات کا سامنا ہے اور یہ سب انسانی اقدار اور بین الاقوامی قوانین کے منافی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو پوری دنیا کے سامنے ایک جنگی مجرم کی حیثیت سے انسان دوستانہ امداد کو غزہ پہنچنے سے روک کر عام شہریوں کو بھوکا رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں اور یہ سب انسانی اقدار اور بین الاقوامی قوانین کو پامال کر کے ، کیا جا رہا ہے ۔ فلسطین کی تحریک حماس نے تمام عرب اور اسلامی ملکوں ، اقوام متحدہ نیز عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انسان دوستانہ امداد غزہ پہنچانے کا فوری طور پر اقدام کریں اور غزہ کا محاصرہ ختم کرائیں تاکہ بیس لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو کہ جنھیں غاصب صیہونی حکومت کی درندگی کی وجہ سے جان کا خطرہ لاحق ہے، نجات دلائی جا سکے۔