Mar ۱۰, ۲۰۲۵ ۱۵:۴۶ Asia/Tehran
  • فلسطینی مجاہدوں اور صیہونی فوجیوں میں شدید جھڑپیں

مغربی کنارے کے مختلف علاقوں پر جاری صیہونی جارحیت پر تحریک استقامت نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: مقبوضہ فلسطین کی جارح صیہونی حکومت نے مغربی کنارے کے شہر الخلیل کے راس الجورہ علاقے کو اپنی وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنایا ہے جس کے بعد شہر نابلس میں صیہونی فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیاں شدید جھڑپیں ہوئیں اور نابلس کے قدیمی علاقے میں فلسطینی مجاہدین نے استقامت کا مظاہرہ کرتے ہوئے صیہونی جارحیت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔

ادھر صیہوی فوجیوں نے غرب اردن میں یامون، جنین اور قلقیلیہ پر بھی حملہ کیا اور ان علاقوں میں بھی فلسطینیوں اور صیہونی فوجیوں کے درمیاں جھڑپیں ہوئیں۔

دوسری جانب الاقصی بریگیڈ نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی مجاہدین کی جانب سے نابلس پر صیہونی جارحیت کا جواب دیا جا رہا ہے اور صیہونی فوجیوں کو جوابی حملوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ القدس بریگیڈ نے بھی تاکید کی ہے کہ مختلف علاقوں میں صیہونی فوجیوں اور استقامتی گروہوں میں ہونے والی جھڑپوں میں القدس بریگیڈ کے جوان بھی صیہونی جارحیت کا ڈٹ کر جواب دے رہے ہیں اور صیہونی فوجیوں کو خاصا نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔

دریں اثنا تحریک حماس کے ترجمان حازم قاسم نے ایک بیان میں تاکید کی ہے کہ غزہ کی بجلی منقطع کیا جانا اس علاقے کے عوام کی جاری نسل کشی اور بلیک میلنگ کا حصہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ صیہونی حکومت نے جارحیت کی آغاز سے ہی غزہ کی بجلی منقطع رکھی ہے اور صیہونی حکومت اس طرح کے جرائم کا ارتکاب کر کے نسل کشی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

حازم قاسم نے کہا کہ صیہونی حکومت فلسطینیوں کے خلاف بھوک کا ہتھیار استعمال کر کے بھی اپنا کوئی مقصد حاصل نہیں کر سکے گی۔ انھوں نے کہا کہ ہم عرب کانفرنس میں اختیار کئے جانے والے فیصلوں پر عمل درآمد کے خواہاں ہیں جن میں غزہ کے جاری محاصرے اور اس علاقے کے عوام کو بھوکا رکھے جانے کی شدید مخالفت کی گئی ہے۔

ٹیگس