اردوغان کے انتخاباتی حریف اکرم امام اوغلو کو گرفتار کر لیا گيا
استنبول کے میئر اور اردوغان کے انتخاباتی حریف اکرم امام اوغلو کو آج صبح مالی بدعنوانی اور دہشت گرد گروہوں کے ساتھ رابطے کا الزام عائد کرکے گرفتار کر لیا گيا
سحر نیوز/ عالم اسلام: استنبول یونیورسٹی نے منگل کو امام اوغلو کی ڈگری منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے نتیجے میں اب وہ صدارتی انتخابات کے لیے نامزدگی کے کاغذات داخل نہیں کراسکتے۔ امام اوغلو نے استنبول یونیورسٹی کے اس فیصلے کو غیرقانونی قرار دیا ہے۔ بدھ کی صبح اکرم امام اوغلو کو مالی بدعنوانی اور دہشت گرد گروہوں کے ساتھ رابطے کا الزام عائد کرکے، گرفتار کرلیا گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ امام اوغلو کے علاوہ 100 سے زیادہ ترک سیاسی کارکنوں، تاجروں اور سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔ موصولہ رپورٹ کے مطابق، ترکیہ میں ٹویٹر اور انسٹا گرام جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارموں پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔ استنبول کی متعدد سڑکوں اور شاہراہوں پر سیکورٹی فورس کی بڑی تعداد دیکھی جا سکتی ہے اور مظاہروں اور اجتماعات پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔ ادھر ترکیہ کی ایئی پارٹی (Iyi Party) کے صدر درویش اوغلو نے عوام سے اپیل کی ہے کہ صدارتی انتخابات میں اردوغان کی نامزدگی کی صورت میں، صدارتی الیکشن کا بائیکاٹ کریں۔ قابل ذکر ہے کہ امام اوغلو کی گرفتاری کے بعد، ترک لیرا کی قدر میں بری طرح گراوٹ آئی اور ڈالر کی قیمت مزید 41 لیرا بڑھ گئی۔ استنبول اسٹاک مارکیٹ میں بھی تقریبا 7 فیصد گرواٹ آگئی جس کے بعد ٹریڈنگ کا سلسلہ عارضی طور پر بند کردیا گیا۔