غزہ میں صحافتی رکاوٹیں: معلومات کی آزادی پر سوالیہ نشان
غزہ میں صحافت پر پابندی، انروا کے سربراہ کی تشویش
انروا کے سربراہ فلپ لازارینی نے ایک باضابطہ بیان میں اعلان کیا کہ صیہونی حکومت نے غزہ میں صحافیوں کے داخلے پر پابندی عائد کر کے ایک غیر معمولی اقدام کیا ہے۔ ان کے مطابق، یہ پابندی حقیقت کی رپورٹنگ کو محدود کرنے اور غلط معلومات کے پھیلاؤ کو آسان بنانے کی کوشش ہے۔
لازارینی نے کہا کہ صحافیوں کو غزہ کی حقیقی صورتحال کی رپورٹنگ کرنی چاہیے اور اپنے فلسطینی ساتھیوں کی حمایت کرنی چاہیے، جو انتہائی مشکل حالات میں صحافت کے اصولوں پر کاربند ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنگ کے آغاز سے اب تک تقریباً 200 صحافیوں کو قتل کیا جا چکا ہے، جس سے بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کی غزہ میں رسائی کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ صیہونی حکومت آزاد صحافیوں کو نشانہ بنا رہی ہے، خاص طور پر وہ صحافی جو حقیقت کو بے نقاب کر رہے ہیں۔ اس صورتحال میں صحافت کی آزادی اور معلومات تک رسائی کے حوالے سے عالمی سطح پر تشویش بڑھ رہی ہے۔
یہ معاملہ بین الاقوامی برادری کی توجہ کا متقاضی ہے تاکہ صحافیوں کو آزادانہ طور پر اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کا موقع مل سکے۔