افغانستان کے دارالحکومت کابل میں روزانہ رات ہوتے ہی بلیک آؤٹ کیوں، کیا جنگ کا خطرہ ہے؟
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں جب رات ہوتی ہے تو پورا علاقہ اندھیرے میں ڈوب جاتا ہے۔ اندھیری رات میں یہ کہنا مشکل ہو جاتا ہے کہ یہاں کوئی شہر بھی ہے لیکن ایسا کیوں؟
سحرنیوز/عالم اسلام: میڈیا رپورٹوں کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں روزانہ رات ہوتے ہی پورے علاقے میں اندھیرا چھا جاتا ہے، گویا بلیک آؤٹ ہو۔ تو کیا جنگ کا خطرہ ستا رہا ہے افغانستان کو؟ جواب ہے نہیں۔ پھر وجہ کیا ہوسکتی ہے؟
اطلاعات کے مطابق کابل میں روزانہ رات کو بلیک آؤٹ جیسی صورت حال پیدا ہونے کی وجہ ہے بجلی کا ندارد ہونا۔ بتایا جاتا ہے کہ اس وقت کابل دوہری مار جھیل رہا ہے۔ ایک طرف شدید سردی کے دوران بجلی کا بحران مزید گہرا ہوتا جا رہا ہے، تو دوسری طرف بیرونی ممالک سے واپس لوٹ رہے ہزاروں افغان مہاجرین۔
ٹولو نیوز چینل کے مطابق کابل کے کئی علاقوں میں لوگ پورا دن بغیر بجلی کے گزارنے پر مجبور ہیں۔ کابل میں رہنے والوں کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹے میں مشکل سے صرف ایک یا دو گھنٹے بجلی آتی ہے، وہ بھی ایسے وقت جب پورا شہر سو رہا ہوتا ہے۔
ایک افغان شہری محمد صیام کہتے ہیں کہ بجلی آتی ہی نہیں۔ دس پندرہ منٹ کے بعد پھر چلی جاتی ہے۔ فیکٹریاں، دکانیں، گھر سب بجلی سے چلتے ہیں لیکن کوئی ٹھوس انتظام نہیں ہوا۔ ایک اور افغان شہری احمد علی کہتے ہیں کہ نہ کھانے کے وقت بجلی اور نہ نماز کے وقت۔ حکومت نے بجلی بہتر کرنے کا وعدہ کیا تھا مگر زمینی حالات پہلے سے بھی بدتر ہیں۔
ادھر افغان پاور کمپنی ڈی اے بی ایس کا کہنا ہے کہ مسئلہ کئی وجوہات سے بڑھا ہے۔ خشک سالی، پرانی ٹرانسمیشن لائنیں اور بڑی تعداد میں واپس آنے والے مہاجرین اس کا سبب ہیں۔ کمپنی کے ترجمان محمد صادق حق پرست کے مطابق نیٹ ورک کو بہتر کرنے کے لیے اربوں افغانی درکار ہیں اور کابل میں 42 پرانی لائنیں بدلی جا چکی ہیں لیکن بڑھتے ہوئے لوڈ کی وجہ سے بار بار ٹرپنگ ہو رہی ہے۔
ہمیں فالو کریں:
Follow us: Facebook, X, instagram, tiktok